عالمی اقتصادی بحالی کی سست رفتاری کی وجہ چین کی کمزور شرح نمو اور ترقی پذیر ملکوں کی سکڑتی اقتصادی صورتحال ہے، آئی ایم ایف

منگل 5 اپریل 2016 14:28

فرینکفرٹ ۔ 5 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 اپریل۔2016ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اقتصادی بحالی کی رفتار بہت سست ہے جس کی وجہ چین کی سست رفتار ترقی اور ترقی پذیر ملکوں کی سکڑتی اقتصادی صورتحال ہے۔گزشتہ روز فرینکفرٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹائن لگارڈے نے کہا کہ یہ اچھی خبر ہے کہ عالمی اقتصادی نمو جاری ہے ، ترقی ہورہی ہے اور دنیا کو فی الوقت کسی بحران کا بھی سامنا نہیں تاہم نمو کی شرح انتہائی سست اور خراب ہے اس کے علاوہ اس کی پائیداری بارے خدشات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس چیز کا اشارہ دے دیا ہے کہ ہم اگلے ہفتے عالمی بینک کے ساتھ ہونے والے روایتی اجلاس میں 2016 ء میں عالمی معاشی شرح نمو کے اندازے) 3.4 فیصد) میں کمی کردیں گے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران عالمی سطح پر اقتصادی شرح نمو کی رفتار میں کمی آئی ہے جس کی وجہ چین کی کمزور ترقی،مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور کئی ملکوں کیلئے مالیاتی سختی کے امکانات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھرتی معیشتوں کی اکثریت میں معاشی بحالی دیکھی گئی ہے اور ترقی یافتہ اقوام سے بھی اسی طرح کی امید تھی تاہم ایسا نہیں ہوسکا۔کرسٹائن لگارڈے نے کہا کہ دہشتگرد حملوں کے باعث غیر یقینی صورتحال، وباؤں کے پھیلاؤ اور تنازعات کے بڑھتے خدشات کے باعث بگڑتی صورتحال نے لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے، ان حالات میں آئی ایم ایف الرٹ ہے اور بڑی معیشتوں کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا سلسلہ تیز کریں،قابل عمل مالیاتی پالیسیوں کو جاری رکھیں اور ڈھانچہ جاتی عمل میں سرمایہ کاری کریں۔

انھوں نے 14-15 اپریل کو واشنگٹن میں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں کے اجلاس سے قبل فیصلہ کن عمل پر زور دیا۔کرسٹائن لگارڈے نے متنبہ کیا کہ امریکی صدارتی امیدوار کی جانب سے آزادانہ تجارت کے اعلانات اور مہاجرین کے بحران کے باعث یورپ کی جانب سے انھیں خطے میں آزادانہ آمد و رفت کی اجازت دینے پر غور بارے محفوظ پالیسیوں پر عمل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :