جانوں کی قربانی دیکر پاکستان کا دفاع کرینگے ،شمس مینگل

بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ ،بم دھماکوں میں ملوث عناصر کو معاف کرنے کا کسی کواختیارحاصل نہیں ہے حکمران فوری طورپر بھارت سے سفارتی تعلقات کو ختم کریں، بلوچستان متحدہ محاذ کے وائس چیئرمین اور دیگر کا تقریب سے خطاب

پیر 4 اپریل 2016 22:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اپریل۔2016ء) بلوچستان متحدہ محاذ کے وائس چیئرمین شمس مینگل نے کہا ہے کہ اپنی جانوں کی قربانی دیکر پاکستان کا دفاع کرینگے ،بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ ،بم دھماکوں میں ملوث عناصر کو معاف کرنے کا کسی کواختیارحاصل نہیں ہے انہیں قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔ یہ بات انہوں نے پیر کوحقمل اسٹریٹ سریاب روڈ پر بلوچستان متحدہ محاذ کے چیئرمین نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی کی 54ویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی تقریب سے ماما علی ،سلطان مزدور یار ، جیلانی بڑیچ اور دیگر نے بھی خطاب کیا تقریب کا باقاعدہ آغا قومی ترانے سے کیا گیا ۔

شمس مینگل نے کہا کہ پاکستان کے حصول کیلئے ہمارے آ باؤ اجداد نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں جس پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گے پاکستان کی سلامتی پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان متحدہ محاز نے پہلے ہی کہا تھا کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت اوراسکی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ کا ہاتھ ہے جو ’’را‘’ کے ایجنٹ کی گرفتاری سے سچ ثابت ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر بھارت سے اپنے سفارتی تعلقات کو ختم کریں کیونکہ بھارت کبھی بھی پاکستان کا دوست نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کے قیام کیلئے دہشت گردوں ، غیر ملکی ایجنٹوں اورانکے سہولت کاروں کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو ایران کی دستاویزات استعمال کرکے نقصان پہنچایا جارہا ہے لیکن حکمران کہہ رہے کہ ایران ہمارا برادراسلامی ملک ہے حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ ٹھوس موقف اپناتے ہوئے ’’را‘‘ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے معاملے کو بین القوامی سطح پراٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ بے گناہ افراد،سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو شہید کرنے والے عناصر کو حکمران گلے سے لگارہے ہیں ہم ان سے پوچھناچاہتے ہیں کہ انہیں شہیدوں کے خون کو معاف کرنے کا کس نے اختیار دیا ہے بے گناہ افراد کے قتل میں ملوث عناصر اور دہشت گردوں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان متحدہ محاذ کے چیئرمین نوابزادہ سراج خان رئیسانی نے مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی ہے اور اس جدوجہد میں انہوں نے اپنے لخت جگرہ نوابزادہ میر حقمل خان رئیسانی کو قربان کردیا لیکن اصولوں پر سمجھوتہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان متحدہ محاذ کی قیادت اور کارکن سر کٹاتو سکتے ہیں لیکن اﷲ کے سوا کسی کے سامنے اپناسرنہیں جھکائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نا امیدی سب سے بڑا گناہ ہے ہمیں چاہئے کہ اپنے حقوق اور اپنے ملک پاکستان کی حفاظت کیلئے نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی کے ہاتھ مضبوط کریں انشاء اﷲ وہ دن دور نہیں ہے جب بلوچستان متحدہ محاذ غریب اور مظلوموں کو انکے حقوق دلائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان متحدہ محاذ کے کارکن اپنی جان کو قربان کرسکتے ہیں لیکن اپنے ملک پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔تقریب کے اختتام پر نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی کی 54ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ کوئٹہ کے علاوہ کوہلو ،مستونگ، سبی ، قلات ،کچھی سمیت دیگراضلاع اور تھائی لینڈ میں بھی نوابزادہ سراج خان رئیسانی کی سالگرہ کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔