مصطفی کمال اور انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم چھوڑی نہیں ، ان دونوں سے استعفے لیے گئے ہیں، ارشد صدیقی

پیر 4 اپریل 2016 21:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 اپریل۔2016ء) مہاجر رابطہ کونسل کے صدر ارشد صدیقی نے کہا ہے کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم چھوڑی نہیں، بلکہ ان دونوں سے استعفے لیے گئے ہیں ، قائد متحدہ کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر مصطفیٰ کمال کو شہر کے دورے کے دوران عوامی رد عمل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ہم اعلیٰ عدلیہ ،افواج پاکستان ،چیف جسٹس اور وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ قائد ایم کیو ایم کی میڈیا میں تقاریر و تصویر کی نشرو اشاعت پر عائد پابندی ختم کی جائے،وہ پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے،ارشد صدیقی نے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی قائد ایم کیو ایم کو باپ کا درجہ دیتے ،اپنا کلمہ تصور کرتے اور یہ کہا کرتے تھے کہ اگر قائد متحدہ کے خلاف بات کی تو نکاح ٹوٹ جائیگا اور اب ایم کیو ایم قائد کو راء کا ایجنٹ کہہ کر مہاجر قوم کو توڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مہاجر قوم کسی بھی سازش کے ذریعے نہیں توڑا جاسکتا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ مفاد پرست ٹولہ ہے جس نے ہمیشہ موقع سے فائدہ اٹھایا ،ان کی سیاست محض چند روزہ ہے اور اگر قائد ایم کیو ایم راء کے ایجنٹ ہیں تو پھر مصطفی کمال اور انیس قائم خانی بھی راء کے ایجنٹ ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ قائد ایم کیو ایم پاکستان سے محبت کرتے ہیں انھوں نے کبھی پاکستان کے خلاف بات نہیں کی ،اگر کبھی نادانستہ طور پر غلط بات کہی تو اس پر پوری قوم سے معافی بھی مانگی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ سزا کی بھی کوئی حد اور مدت ہوتی ہے، ہم اعلیٰ عدلیہ، افواج پاکستان ،چیف جسٹس اوروزیر اعظم سے گزارش کرتے ہیں کہ قائد ایم کیو ایم کی میڈیا میں تقریر و تصویر کی نشر و اشاعت پر عائد پابندی ختم کی جائے،انھوں نے کہا کہ پچیس برس تک الطاف حسین کو اپنا باپ کہنے والا یہ ٹولہ بالخصوص مصطفی کمال اور انیس قائمخانی آج الطاف حسین پر کیچڑ اچھال رہے ہیں اور نادیدہ قوتوں کے ایماء پر انھیں را کا ایجنٹ کہ رہے ہیں جبکہ در حقیقت یپی دونو ں را کے اصل ایجنٹ ہیں کیونکہ انیس قائمخانی کی مرضی کے بغیر ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں کوئی داخل نہیں ہوسکتا تھا۔

وہ ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ سلیم عکاس، عبدالقہار اور جمال الدین بھی موجود تھے۔انھوں نے مصطفی کمال اور انیس قائمخانی سے سوال کیا کہ وہ قوم کو کس منہ سے بتائیں گے کہ کس کی دولت کے بل بوتے پر وہ کراچی کے پر تعیش بنگلوں میں رہ رہے ہیں اور لینڈکروزر گاڑیوں میں گھوم پھر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ تانگہ پارٹی کے ضمیر فروشوں کو ملک ریاض کی دولت اور اآسائشیں حاصل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مصطفی کمال کو جو بھی زعم ہے اس سے ہوا تو پہلے ہی نکل چکی ہے اور جس دن وہ کراچی کی گلیوں میں نکلیں گے تو عوام ان کا جو حشر کریں گے وہ پوری دنیا دیکھے گی۔عوام ان سے سخت نفرت کرتے ہیں اور ان کا صرف ایک ہی قائد ہے اور وہ الطاف حسین ہیں۔انھوں نے کہا کہ مہاجر قوم بکاؤ مال نہیں ہے۔ یہ قوم نہ کبھی بکی ہے نہ ہی کبھی کوئی اسے خرید سکے گا۔

دوچار گندے کیڑوں کی ضمیر فروشی انفرادی عمل ہے جسے مہاجر قوم نے پہلے دن ہی زہر جان کر تھوک دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ NA-246بھی سب کو یاد ہے اور اس کے بعد کنٹونمنٹ بورڈز اور پھر بلدیاتی انتخابات بھی سب کے سامنے ہیں کہ مہاجر قوم صرف الطاف حسین کو اپنا قائد مانتی ہے اور الطاف حسین کے سوا کوئی دوسرا اس منصب کا اہل نہیں ہے اور نہ کبھی ہوگا۔انھوں نے کہا کہ سازشون کے انبار لگے ہوئے ہیں،لیکن مہاجر قوم نے تمام سازشوں اور سازشیں کرنے والوں کو ہمیشہ مات دی ہے اور PS-115اور NA-245کے 7اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخابات بھی دنیا دیکھے گی جو درحقیقت الطاف حسین پر مہاجر قوم کے غیرمتزلزل اعتماد کا مظہر ہوگا۔