سکھر،تعلیمی سال کاآغاز ، پرائیوٹ اسکولز کے کورسز کی قیمتوں میں اضافہ

والدین ذہنی اذیت سے دوچار ، مہنگے داموں کتب کی فروخت کا نوٹس لیا جائے ، والدین کا مطالبہ

پیر 4 اپریل 2016 19:03

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اپریل۔2016ء) تعلیمی سال کاآغاز ، پرائیوٹ اسکولز کے کورسز کی قیمتوں میں اضافہ ، طلباء و طلبات کے والدین ذہنی اذیت سے دوچار ، مہنگے داموں کتب کی فروخت کا نوٹس لیا جائے ، والدین کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق سکھر میں نئے تعلیمی سال کے آغاز پر پرائیویٹ اسکولز ار کتب فروشوں کی ملی بھگت سے پرائیویٹ اسکولز کے کورسز کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے باعث طلبأ و طالبات کے والدین ذہنی اذیت سے دوچار ہیں ،سکھرکے تمام پرائیویٹ اسکول کے کورسز اتنے مہنگے کردئیے ہیں کہ وہ غریب اور متوسط طبقہ کیلئے مشکلات پیدا کردی ہیں، کے جی کلاس کے بچے کا کورس 25سو سے کم کا نہیں ہے طلبأ و طالبات کا مستقبل داؤپر لگ گیا ہے واضع رہے کہ حکومت سندھ مفت تعلیم کانعرہ تو لگاتی ہے مگر اس پر عملی اقدام نہیں کیاجاتا سرکاری اسکولوں میں بھی تاحال درسی کتب فراہم نہیں کی گی ہیں سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کئی کئی روز اسکول آتے ہی نہیں ہیں سرکاری اسکولوں کے گرتے ہوئے معیار تعلیم کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کے روشن مستقبل کی خاطر انہیں پرائیویٹ اسکولوں میں داخلہ کراتے ہیں مگر پرائیویٹ اسکولوں کی ہزاروں میں فیس اور ہزاروں میں کتب ان کی تعلیم میں آڑے آرہی ہیں بچوں کے والدین نے مہنگی داموں کتب خریدنے والے عمل پر اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت سرکاری اسکولوں کیساتھ پرائیویٹ اسکولوں کو بھی انتہائی سستے ریٹوں پر کتب کی فراہمی کی پالیسی بنائے اورسکھرمیں پرائیویٹ اسکولز کی فیسوں اور کتب مہنگے داموں فروخت کانوٹس لے اور آسان تعلیمی پالیسی مرتب کی جائے۔

متعلقہ عنوان :