فاٹا کے حوالے سے فیصلوں کا اختیار صرف فاٹاکے غیورعوام ہی کو حاصل ہے، اقبال ظفرجھگڑا

قبائلی علاقہ جات کے مستقبل کافیصلہ محب وطن قبائل خود کرینگے ،فاٹاکے عوام پر ان کی مرضی کیخلاف کوئی فیصلہ مسلط نہیں کیاجائیگا ہرحال میں محب وطن قبائل کے مفادات اوربنیادی حقوق کا تحفظ کیاجائیگا، قبائلی علاقہ جات میں پائیدار امن کا قیام، ٹی ڈی پیز کی واپسی وبحالی ،علاقے کی تعمیرنو حکومت کی اولین ترجیح ہے،گورنرخیبرپختونخوا

پیر 4 اپریل 2016 18:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اپریل۔2016ء) گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ فاٹا کے حوالے سے فیصلوں کا اختیار صرف اورصرف فاٹاکے غیورعوام ہی کو حاصل ہے۔ قبائلی علاقہ جات کے مستقبل کافیصلہ محب وطن قبائل خود کریں گے اور اس حوالے سے فاٹاکے عوام پر ان کی مرضی کے خلاف کوئی فیصلہ مسلط نہیں کیاجائیگا۔ ہرحال میں محب وطن قبائل کے مفادات اوربنیادی حقوق کا تحفظ کیاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقہ جات میں پائیدار امن کا قیام، ٹی ڈی پیز کی واپسی وبحالی اور اس علاقے کی تعمیرنو حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام کے معیارزندگی میں بہتری اور ان کی فلاح وبہبود کیلئے فاٹا میں اصلاحات قبائلی رسم ورواج اور قبائلی عوام کی خواہشات کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قبائل نے ملکی سلامتی اور تحفظ کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں اور ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں جدید دور کی ضروریات اور تقاضوں سے ہم آہنگ اور عوامی امنگوں اور خواہشات کے مطابق اصلاحات عمل میں لائی جارہی ہیں جس سے بداعتمادی کے خاتمے سمیت ریاست اور عوام کا رشتہ مضبوط ہوگا۔ وہ فاٹا ریفارمزکمیٹی کے دورہ خیبرایجنسی میں ہیڈکوارٹر لنڈی کوتل میں فاٹامیں اصلاحات کے حوالے سے مشاورتی عمل کے دوران قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کررہے تھے۔

کمیٹی نے پیرکے روز وزیراعظم محمدنوازشریف کی ہدایت پرفاٹاریفارمزکمیٹی کے چیئرمین مشیرخارجہ سرتاج عزیز، وفاقی وزیرسیفران لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقادربلوچ، وفاقی وزیر زاہدحامدنے اعلی سرکاری حکام کے ہمراہ خیبرایجنسی کے ہیڈکوارٹرلنڈی کوتل کا دورہ کیا اورفاٹا میں اصلاحات کے حوالے سے قبائلی عمائدین ، عوام بالخصوص صحافیوں ، نوجوانوں، سول سوسائٹی کے نمائندہ شخصیات اور تاجربرادری سے متعدد اجلاس منعقد کئے اور فاٹا کے مستقبل اور اصلاحاتی عمل کے حوالے سے تجاویز اور آراء طلب کی گئیں۔

اس موقع پرگورنر نے کہاکہ قبائل نے ملکی سلامتی اور تحفظ کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں اور ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں جدید دور کی ضروریات اور تقاضوں سے ہم آہنگ اور عوامی امنگوں اور خواہشات کے مطابق اصلاحات عمل میں لائی جارہی ہیں جس سے بداعتمادی کے خاتمے سمیت ریاست اور عوام کا رشتہ مضبوط ہوگا۔

گورنرنے کہاکہ فاٹا کے حوالے سے فیصلوں میں قبائلی عوام کی شرکت یقینی بنانے کیلئے قبائلی عوام، ملکان، مشران اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے تجاویز لی جارہی ہیں جس کے نتیجے میں فاٹا میں اصلاحات کے حوالے سے مفید اور قابل عمل تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کی خصوصی ہدایت پر بنائی گئی فاٹاریفارمز کمیٹی مختلف ایجنسیوں کا دورہ کررہی ہے تاکہ مختلف سطحوں پر ملاقاتیں کرکے اور عوام کی رائے لے کر ان کے مشورے اور تجاویز اور آراء کی بنیاد پر اپنی سفارشات مرتب کریں ۔

انہوں نے کہاکہ حتمی فیصلے کا اختیار صرف اور صرف فاٹاہی کے عوام کو ہے۔ اس موقع پر سینیٹر حاجی مومن، سینیٹر تاج محمد، رکن قومی اسمبلی حاجی شاہ جی گل آفریدی، قائمقام آئی جی ایف سی بریگیڈئر قیصر، ایڈیشل چیف سیکرٹری فاٹا محمد اسلم کمبوہ اور دیگراعلی سرکاری حکام بھی موجود تھے۔ گورنرنے کہا کہ قبائلی عوام کے معیارزندگی میں بہتری اور ان کی فلاح وبہبود کیلئے فاٹا میں اصلاحات قبائلی رسم ورواج اور ان کی خواہشات کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہیں۔

اس موقع پر ایف سی آر کے حوالے سے بھی امور زیربحث آئے اور جرگے کی جانب سے مفید مشورے اور تجاویز بھی دی گئیں۔ گورنرنے کہاکہ فاٹا کے فلاح وبہبود، عوام کی بہتری ، امن وامان کے قیام ، ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی وبحالی اور قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کیلئے حکومت تمام تراقدامات اٹھارہی ہے۔ اس موقع پر قبائلی عمائدین، صحافیوں، تاجربرادری اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شخصیات کی جانب سے تجاویز دی گئی۔

کمیٹی نے ان تجاویز کو غور سے سنا اور اس بات کا یقین دلایا کہ فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے جوبھی فیصلہ کیاجائیگا وہ قبائلی عوام کی امنگوں ، خواہشات اور ان کی مشاورت سے کیاجائیگا۔ بعدازاں چیئرمین فاٹاریفارمزکمیٹی مشیرخارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں فاٹاریفارمزکمیٹی نے پشاور کا دورہ کیااور گورنرہاؤس پشاور میں اصلاحاتی عمل کو بہترانداز سے جاری رکھنے کیلئے اگلے مرحلے میں فاٹاسے تعلق رکھنے والے بیوروکریٹس، ٹیکنوکریٹس اور دیگرمعززین سے ملاقات کی اوراصلاحاتی عمل کے حوالے سے تجاویز اور آراء لی گئیں۔

دورہ خیبرایجنسی کے دوران گورنرنے پاک افغان سرحد پرطورخم ٹرمینل کا دورہ بھی کیا اور انتظامات کاجائزہ لیا۔اس موقع پر پولیٹیکل حکام کی جانب سے گورنرکو ایک تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ گورنرنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی مسافروں اور تاجربرادری کو تمام سہولیات کی فراہمی کویقینی بنایاجائے اوران کودرپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :