سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی سماعت 18 اپریل تک ملتوی،گواہوں کے بیانات قلمبند نہ ہو سکے

استغاثہ دائر ہونے کے بعد پولیس کے جھوٹے چالان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی، وکلاء عوامی تحریک عوامی تحریک کا انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر احتجاجی مظاہرہ،انصاف کیلئے نعرے

پیر 4 اپریل 2016 17:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 اپریل۔2016ء ) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے نئے تعینات ہونے والے جج چودھری محمد اعظم عدالتی مصروفیات کے باعث سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت 18 اپریل تک ملتوی کر د ی گئی ۔ گزشتہ روز سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ہمسائے اور ماڈل ٹاؤن کے رہائشی اپنا بیان قلمبند کروانے آئے تھے ۔

اس موقع پر عوامی تحریک کے وکلاء رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، جواد حامد، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، اشتیاق ممکا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ دائر ہونے کے بعد پولیس کے جعلی اور من گھڑت چالان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی۔ قانونی تقاضہ یہی ہے کہ اب صرف استغاثہ کی روشنی میں ٹرائل آگے بڑھایا جائے کیونکہ ایک ہی وقوعہ میں دو بار ٹرائل ہو سکتا ہے نہ فرد جرم لگ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے گزشتہ روز بھی انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے انصاف کیلئے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے قیادت امیر لاہور منہاج القرآن حافظ غلام فرید نے کی جبکہ احتجاجی مظاہرے میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی۔عوامی تحریک لاہور کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ جب تک انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس چلتا رہے گا کارکن انصاف کیلئے احتجاج جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :