ڈاکٹر مجید نظامی مرحوم اپنی ذات میں ایک انجمن اور ادارہ ساز شخصیت تھے‘ ہمیشہ اصولوں پر مبنی صحافت کی

کبھی قلم اور لفظ کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دی، نظریہٴ پاکستان کے مخالفین کیلئے ان کا قلم شمشیر برہنہ کی مانند تھا ڈاکٹر مجید نظامی کے 88ویں یوم پیدائش کے حوالے سے منعقدہ خصوصی تقریب سے مقررین کا خطاب

اتوار 3 اپریل 2016 17:10

لاہور۔3 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 اپریل۔2016ء ) ڈاکٹر مجید نظامی مرحوم اپنی ذات میں ایک انجمن اور ادارہ ساز شخصیت تھے جنہوں نے ہمیشہ اصولوں پر مبنی صحافت کی اور کبھی قلم اور لفظ کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دی، نظریہٴ پاکستان کے مخالفین کے لئے ان کا قلم شمشیر برہنہ کی مانند تھا،ان خیالات کااظہارسابق صدر مملکت و چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں ڈاکٹر مجید نظامی کے 88ویں یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا ، تقریب میں وائس چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد،نظریہ پاکستان فورم برطانیہ کے صدر ملک غلام ربانی ، ڈائریکٹر جنرل محکمہ اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، ممتاز دانشور ڈاکٹر اجمل نیازی،سجادہ نشین آستانہٴ عالیہ شرقپور شریف صاحبزادہ میاں ولید احمد جواد شرقپوری سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی،محمد رفیق تارڑنے کہا کہ ڈاکٹر مجید نظامی مرحوم کا 88واں یومِ ولادت مناتے وقت آج ہم یک گونہ اطمینانِ قلب محسوس کررہے ہیں کیونکہ ان کے وضع کردہ رہنما اصولوں سے ہم نے انحراف نہیں کیا اور ان کے وژن کے مطابق نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد کو آگے بڑھانے کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں،انہوں نے نہ صرف پاکستان بنانے میں سرگرم کردار ادا کیا بلکہ علامہ محمد اقبال اور قائداعظم محمد علی جناح کے نظریات و تصورات کے مطابق اس کی تعمیر میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،ان کی شخصیت اور افکار میں ہمارے عظیم المرتبت اسلاف کے فکر و عمل کی جھلک دکھائی دیتی تھی، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مجید نظامی اپنی ذات میں ایک انجمن اور ادارہ ساز شخصیت تھے، نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ جیسے قومی نظریاتی اداروں کے قیام میں بھی ان کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے جبکہ ایوان اقبال کی تعمیر بھی انہی کی پُرلوص کاوشوں کی مرہونِ منت ہے اور اب ایوان قائداعظم ھی انہی کی مساعیٴ جلیلہ کا مظہر ہے جو انشاء اللہ افکارِ قائد کے ابلاغ کا عالمی مرکز ثابت ہوگا،اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ،اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :