پاک فوج کا شوال آپریشن، دو ماہ میں 252دہشت گرد مارے گئے ، 160 زخمی

8جوان شہید اور 39زخمی، وادی شوال کا 640 اور شمالی وزیرستان کا 4304 مربع کلومیٹرکلئیر کرالیا گیا شمالی وزیرستان میں پاک فوج نے94ترقیاتی منصوبے مکمل کرلئے‘ 153 پر کام جاری ہیں ،آئی ایس پی آر

اتوار 3 اپریل 2016 15:41

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 اپریل۔2016ء) پاک فوج نے شوال آپریشن کے دو ماہ میں 252دہشت گردوں کو انجام تک پہنچا دیا‘ آپریشن میں 160 دہشت گرد شدید زخمی‘ پاک فوج کے 8جوان شہید اور 39زخمی ہوئے‘ آپریشن میں وادی شوال کا 640مربع کلومیٹر اور شمالی وزیرستان کا 4304 مربع کلومیٹر علاقہ دہشت گردوں سے کلئیر کرالیا گیا‘ آپریشن ضرب عضب کے آخری مرحلے میں 9ہزار فٹ بلند چوٹیوں پر دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کردیئے گئے‘ بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا گیا‘ آپریشن ضرب عضب کے باعث شمالی وزیرستان اور فاٹا کے دور دراز علاقوں میں حکومتی رٹ بحال ہوگئی‘ شمالی وزیرستان کے 30012 خاندان اپنے گھروں میں واپس پہنچ گئے‘ شمالی وزیرستان میں پاک فوج نے94ترقیاتی منصوبے مکمل کرلئے‘ 153منصوبوں پر کام جاری ہے‘ مانا ‘ گرباز‘ لٹاکا‘ انزرکاس‘ مغروتائی کے علاقوں سے دہشت گردوں کے بڑے ٹھکانے ختم کردیئے گئے‘ پاک افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے شوال آپریشن کے دو ماہ مکمل ہونے پر شوال اور آپریشن ضرب عضب کی تازہ ترین صورتحال بارے رپورٹ میڈیا کو جاری کی جس میں کہا گیا کہ دو ماہ قبل فروری 2016 میں شروع ہونے والے شوال آپریشن میں پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف ثابت قدمی سے لڑتے ہوئے 640مربع کلومیٹر کا علاقہ خالی کرالیا ۔مانا، گرباز، لٹاکا، انزرکاس، مغراتائیکے علاقوں سے دہشت گردوں کے بڑے ٹھکانے ختم کردیئے گئے۔

آپریشن کے آخری مرحلے میں پاک افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جون 2014 میں شروع ہونے والے آپریشن ضرب عضب میں سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے 4304 مربع کلومیٹر کے علاقے کو دہشت گردوں سے خالی کراکے حکومتی رٹ بحال کردی۔ آپریشن ضرب عضب کے باعث فاٹا کے دور دراز علاقوں میں بھی حکومتی رٹ بحال کردی گئی ۔

آپریشن ضرب عضب کا آخری مرحلہ انتہائی مشکل ہے۔ سخت موسم میں پاک فوج کے جوانوں کو کامیابیاں مل رہی ہیں۔ اﷲ کے فضل سے نو ہزار فٹ بلندی پر موجود دہشت گردوں کے ٹھکانے بھی تباہ کردیئے گئے ہیں جہاں سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فروری 2016 میں جب وادی شوال میں آپریشن شروع کیا گیا تو وہاں کوئی مواصلاتی نظام نہیں تھا۔

پاک فوج نے شوال کے انتہائی دشواری گزار علاقوں میں خود ایک سو پچاس کلومیٹر راستے بنائے ہیں۔ وادی شوال کی بلند چوٹیاں برف سے ڈھکی ہوئی تھیں جہاں پر حد نگاہ کم تھی ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شوال آپریشن میں 252دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک سو ساٹھ کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ گزشتہ دو ماہ میں شوال آپریشن میں پاک فوج کے آٹھ جوان شہید جبکہ انتالیس زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آئی ڈی پیز کی واپسی کا عمل بھی پلان کے مطابق جاری ہے۔ شمالی وزیرستان کے سینتیس ہزار بارہ خاندان جو مجموعی تعداد کا چھتیس فیصد بنتے ہیں گھروں میں واپس پہنچ چکے ہیں۔ شمالی وزیرستان میں ترقیاتی منصوبوں کے فیز ون اور ٹو کے تحت چورانوے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوچکے ہیں‘ فیز تھری کے تحت ایک سو تریپن منصوبوں پر کام جاری ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز اجلاس میں جنوبی و شمالی وزیرستان میں ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔