ایرا کے افسران ڈیڑھ کروڑ روپے سرکاری اکاؤنٹس سے نکلوا کر ہضم کر گئے

افسران نے ممتاز کنسٹرکشن کمپنی کو گاڑیاں دے کر 26 لاکھ روپے کا پٹرول بھی دے دیا افسران سے ریکوری کریں گے ، ایرا بورڈ کا فیصلہ

اتوار 3 اپریل 2016 14:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 اپریل۔2016ء) ایراء میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور مالی بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ایرا کے افسران نے منصوبہ مکمل کئے بغیر تعمیراتی کمپنی کو 81 لاکھ روپے ادا کر دیئے جبکہ تعمیراتی کمپنی کو سرکاری گاڑیاں اور پٹرول فراہمی کے نام پر ایرا اکاؤنٹس سے 65 لاکھ روپے نکلوائے گئے ہیں ۔ ایرا میں ہونے والی بدعنوانی کا یہ انکشاف آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے جو قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیجی گئی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تعمیراتی منصوبے کا ٹھیکہ ممتاز کنسٹرکشن کمپنی کو دیا گیا تھا کمپنی نے تعمیراتی میٹریل کا نقصان بارشوں کے ذریعے ہونے کا بہانہ بنا کر ایرا کو 81 ملین روپے کا بل بھیج دیا ۔

(جاری ہے)

ایرا کے افسران نے کمپنی پر مہربان ایسے ہوئی کہ ادائیگی فوری کر دی اور کسی تیسری پارٹی سے کمپنی کے کلیم کی تصدیق بھی نہیں کرائی۔

دوسرے سکینڈل میں ایرا افسران نے کنسٹرکشن کمپنی کو گاڑیاں فراہم کر دیں اور 33 لاکھ روپے کا پٹرول بھی فراہم کر دیا جبکہ اسی گاڑیوں کی مرمت پر 4 لاکھ 69 ہزار روپے خرچ کر دیئے جبکہ کار ڈرائیور اور دیگر سٹاف کو ایران نے 27 لاکھ روپے تنخواہ کی مد میں ادا کر دیئے ۔ آڈٹ حکام نے ہدایت کی ہے کہ ایرا میں ہونے والی کروڑوں روپے کی بدعنوانی کرنے والوں کی نشاندہی کر کے ذمہ داروں سے لوٹی ہوئی قومی دولت واپس کی جائے اور افسران کے خلاف مجرمانہ ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کئے جائیں۔ ایرا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بھی لوٹی ہوئی دولت متعلقہ ایرا کے افسران سے ریکور کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :