ملک میں روزانہ 133اور سالانہ 50 ہزار ملین ڈالر کرپشن ہورہی ہے، طاہر القادری کے دھرنے میں کرپشن سے متعلق حقائق کی اب نیب بھی تصدیق کررہا ہے،نیب کے پر کاٹنے کیلئے ’’پر‘‘تولنے والوں کے گلے کاٹنے کیلئے قانون سازی ناگزیر ہو گئی ہے

عوامی تحریک کے رہنماؤں خرم نوازگنڈاپور اور میجر (ر) محمد سعید کا دستور نظر ثانی کمیٹی سے خطاب

ہفتہ 2 اپریل 2016 18:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 اپریل۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ معاشی دہشتگردی کے خاتمے تک مسلح دہشتگردی ختم نہیں ہوگی۔اسلام آباد دھرنے کے دوران اربوں ڈالر سالانہ کرپشن سے متعلق ڈاکٹر طاہر القادری نے جو انکشاف کیے آج نیب انکی تصدیق کررہا ہے۔ نیب کی طرف سے اعتراف کیا جارہا ہے کہ پاکستان میں روزانہ 133 ملین اورسالانہ لگ بھگ 50ہزار ملین ڈالر کرپشن ہورہی ہے۔

ٹیکس چوری ، منی لانڈرنگ ،منشیات اور میگا منصوبوں سے حاصل ہونے والی کمیشن اور کک بیکس کے علاوہ ہر سال غیر ملکی قرضوں کا 40فیصد کرپٹ حکمرانوں اور ان کے حواری بیوروکریٹس کی جیبوں میں جارہا ہے۔خرم نواز گنڈاپور پاکستان عوامی تحریک کی دستور پر قائم نظر ثانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چیف آرگنائزر میجر(ر) محمد سعید، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، ساجد بھٹی اور نوراﷲ صدیقی نے شرکت کی۔

جب تک معاشی دہشتگردوں کا صفایا نہیں ہو گا نہ خودکش دھماکے رکیں گے اور نہ ہی پاکستان معاشی اعتبار سے کبھی اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے گا۔انہوں نے کہا کہ پھر کہہ رہا ہوں کہ اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری اورلوٹ مار کی دولت دہشت گرد اور کالعدم گروپوں کو مل رہی ہے جو اس پیسے کوپاکستان اور افواج پاکستان کو کمزو رکرنے کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

معاشی دہشتگردی قومی سلامتی کے خلاف براہ راست خطرہ بن چکی ہے۔افواج پاکستان اوررینجرز آپریشن ضرب عضب کی مکمل کامیابی کیلئے معاشی دہشتگردوں کے خاتمہ کو اپنا کور ٹارگٹ بنائیں ورنہ مسلح دہشتگردی کا وائرس ڈینگی کے وائرس کی طرح کبھی ختم نہیں ہوگا۔ پاکستان عوامی تحریک کے چیف آرگنائزر میجر(ر) محمد سعید نے کہا کہ احتساب کے اداروں کے پر کاٹنے والوں کے گلے کاٹنے کیلئے قانون سازی ناگزیر ہو گئی ۔

کرپشن کی سزا موت ہونی چاہیے ورنہ پاکستان کے 60فیصد سے زائد غریب خاندان دو وقت کی روٹی کیلئے غلامی کی زندگی بسر کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر الاٹ کی جانیوالی 4 ٹریلین روپے لاگت کی قیمتی زمین کی واگزاری نیب کا بہت بڑا کارنامہ ہے تاہم غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث عناصر کون تھے ؟ اورانہیں کیا سزا ملی قوم کوان تفصیلات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے 150 میگا سکینڈلز میں ملوث عناصر کو کٹہرے میں کھڑا کرنا نیب کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے۔کرپٹ مگر مچھوں کا بلاتفریق بے رحم احتساب ہونا چاہیے ۔کون کیسے ’’کھکھ پتی ‘‘ سے کھرب پتی بنا یہ سب قوم کے سامنے ہے ،اسے قانون کی عدالت کے ریکارڈ پربھی آنا چاہیے۔