دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اپنی زندگی وقف کرتا ہوں ‘وزیر اعلی کا پولیس دربار کے شرکاء سے دہشت گردی کے خاتمے کا حلف

آخری سانس تک دہشت گردوں کا تعاقب کریں گے ، بزدل درندوں پر زمین تنگ کر دی جائے گی،انہیں کہیں پناہ نہیں ملے گی یہ ہماری بقاء، ہماری نسلوں اور ہماری سلامتی کی جنگ ہے ، انسانیت اور درندگی کا معرکہ ہے، قائد اور اقبال کے فکر کو بچانے کی جنگ ہے وزیر اعلی ایلیٹ ٹریننگ پولیس سکول بیدیاں میں پولیس دربار سے خطاب

جمعہ 1 اپریل 2016 21:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے پوری قوم کو متحد ہو کر جنگ لڑنا ہو گی ، دہشت گردوں کے ساتھ معصوم شہریوں ، عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے اور بزدلوں کا ساتھ دینے والے بھی عبرتناک انجام کے مستحق ہیں اور انہیں کوئی بھی رعایت نہیں دی جا سکتی - ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ختم کر کے دم لیں گے اور اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دشمن کو شکست سے دوچار کریں گے - پولیس کے شیر جوان دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے کے لئے اپنی جان لڑا دیں اور ان پر ٹوٹ پڑیں اور وطن عزیز کو ان دہشت گردو ں سے ہمیشہ کے لئے پاک کردیں-آج ہم سب ملکر عہد کرتے ہیں کہ ان بزدل درندوں کا آخری سانس تک تعاقب کریں گے اور ہم سب ملکر ان کا تعاقب کریں گے اور ان پر زمین تنگ کر دی جائے گی-ان وحشی درندوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی-اس عہد میں آپ کو میرا ساتھ دینا ہے اور ہم ملکر مٹی کا یہ قرض بہت جلد چکائیں گے اور میری زندگی کی ہر چیز اس مشن کے لئے وقف ہو گی-وہ ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول بیدیاں میں پولیس دربار سے خطاب کررہے تھے- صوبائی کابینہ کے ممبران ، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس ، ہوم سیکرٹری، سیکرٹری صاحبان، سینئرپولیس افسران، پولیس جوانوں اور پولیس شہداء کے لواحقین اور دانشوروں وکالم نگاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی--وزیر اعلی نے پولیس دربار کے شرکاء سے حلف لیتے ہوئے کہا ’’میں اﷲ تعالیٰ کی رضا کے لئے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے تمام تر صلاحیت اور ہمت صرف کرنے کا وعدہ کرتاہوں۔

(جاری ہے)

میں وعدہ کرتاہوں کہ میں اپنی زندگی کو قوم کی بہنوں ‘ بیٹیوں‘ بھائیوں کی حفاظت کے لئے وقف کرتا ہوں۔ ‘‘ اﷲ تعالیٰ مجھے اپنے عزم کو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔تمام شرکاء نے وزیر اعلی کے ساتھ حلف اٹھایا- وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے لاہور کے آباد اور خوشیوں سے مہکتے گلشن اقبال کو اپنے آنکھوں سے اجڑے ہوئے دیکھا ہے - وہ منظر میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا -یہ کیسے درندے ہیں جو معصوم کلیوں کو روندنے سے باز نہیں آتے- معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے یہ دہشت گرد انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں - انہوں نے کہا کہ میں آج جذبات سے بوجھل دل سے اس تقریب میں شرکت کے لئے حاضر ہوا ہوں۔

اﷲ تعالیٰ نے ایک کروڑ 10 لاکھ اقسام کے جاندارپیدا کئے۔ انسان کو اشرف المخلوقات قرار دیا گیا۔ کیونکہ انسان جذبات کا اـظہار کرنے پر قادر ہے۔ لیکن آج میں اپنے جذبات کا اظہار کرنے سے خود کو قاصرپاتا ہوں۔ میں نے اپنے بچوں کی جلی ہوئی لاشیں دیکھی ہیں۔ میں نے اپنی بہنوں کو بچھڑنے والوں کے لئے بلکتے دیکھا ہے۔ میں نے لاہور کے آباد اور خوشیوں سے مہکتے گلشن اقبال پارک کو اپنی آنکھوں سے اجڑے ہوئے دیکھا۔

میں کیسے یہ حال بیان کروں؟کیا انسان درندوں سے بھی بدتر ہے؟ درندے بھی اپنے جیسوں کو نشانہ نہیں بناتے۔ یہ کیسے لوگ ہیں جو معصوم کلیوں کو روندنے سے باز نہیں آتے؟ چھپ کر بچوں کو نشانہ بنانے والے کیا انسان کہلانے کے حق دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی گلشن اقبال پارک کی فضاء سوگوار ہے۔معصوم بچوں کی چیخیں جیسے منجمد ہو کر رہ گئی ہیں۔ ہر حساس دل اس منظر کا تصور کر کے خون کے آنسو روتا ہے۔

جہاں اتوار کی شام نماز مغر ب کے بعد ایک خونخواردرندے نے دھماکہ کر کے قیامت برپا کر دی۔ چشم زدن میں منظر بدل گیا۔ خوفناک دھماکے کے بعد موت کی مہیب خاموشی طاری ہو گئی۔ہاتھ میں کھلونے‘ چپس اور ٹافیاں لے کر بھاگنے والے اچانک چپ ہو گئے۔ بھاگنے سے روکنے والی مائیں بھی خاموش ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میں بے حد جذباتی ہوں۔ میں خاک و خون سے آلودہ اپنے بچوں کے لاشے تصور میں لاتا ہوں تو میرا خون کھول اٹھتا ہے۔

میں ان درندوں کو کبھی معاف نہیں کر سکتا۔ آخری سانس تک ان کا پیچھا کرنے کا عزم کرتا ہوں۔ میرے نوجوانوں نے میرا ساتھ دینا ہے۔ ہم ان وحشیوں کو اپنے معصوم بچوں تک نہیں پہنچنے دیں گے۔ اب ہم انہیں ان کے ٹھکانوں میں گھس کر ماریں گے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لہو کے انتقام کے اس جذبے کو کبھی سرد نہیں پڑنے دینا۔ درندوں کے خلاف اپنے بدن میں سلگتی ہوئی آگ کی آنچ کو ہر وقت محسوس کرنا ہے ۔

یہ قوم تمہیں پکاررہی ہے۔ اب قرض اتارنے کا وقت آن پہنچا ہے اور پاک دھرتی کی پکار بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کئی دہائیوں سے دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج کے افسران، جوانوں، ان کے بچوں ، پولیس کے افسران ، اہلکاروں اور سیکورٹی اداروں نے لازوال قربانیاں دی ہیں اور دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں عوام کا لہو بھی شامل ہے- ہماری بہادر افواج نے بے جگری سے لڑتے ہوئے ظالم درندوں کو مار بھگایا ہے۔

آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے -انشاء اﷲ عوام کی قوت اور باہمی اتحاد سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر صورت سرخرو ہوں گے- کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقا کی جنگ بن چکی ہے ہمارے بیٹے، بیٹیاں اور مائیں موت کی آغوش میں چلے جائیں اور ہم خاموش رہیں یہ کسی بھی طور پر ممکن نہیں-وزیر اعظم محمد نواز شریف اور پاک افواج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا فیصلہ کیااور ضرب عضب میں دہشت گردوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے -ہزاروں پاکستانی جام شہاد ت نوش کر چکے ہیں لیکن دہشت گردی کے خلاف عزم میں کوئی کمی نہیں آئی - یہ معمولی جنگ نہیں ہماری بقاء، ہماری نسلوں اور ہماری سلامتی کی جنگ ہے - یہ انسانیت اور درندگی کا معرکہ ہے - قائد اور اقبال کے فکر کو بچانے کی جنگ ہے -یہ دین اسلام کی جنگ ہے کیونکہ نبی کرام ﷺ کا فرمان ہے کہ جس نے ایک انسان کو قتل کیا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا-دہشت گرد سن لیں ان پر پہاڑ اورپگڈنڈیاں تنگ پڑ گئی ہیں - اسی طرح ہم انہیں اپنے گلشن کو اجاڑنے نہیں دیں گے - یہ میرا بھی عز م ہے اور قوم کا بھی-وزیر اعلی نے کہا کہ میں لاہور کے فیروز پور روڈ پر اعوان مارکیٹ میں معصوم شہید امان جان کے گھر گیا۔

میں رحمت کالونی کے ماموں بھانجے کے سوگوار اہل خانہ سے تعزیت کرنے کے لئے پہنچا۔ اسلامیہ پارک کے اس خاندان کے پاس بھی گیا جس کے تین افراد شہید ہوئے۔ میں نے بوستان کالونی کی شہید شازیہ کے گھر کی اداسی بھی دیکھی۔ بہارکالونی کے ساحل پرویز کے گھر میں بھی تعزیت کی۔ ان گھروں کی سوگوار فضائیں اور ماؤں کے خاموش سوالوں کا سامنا کرنا دشوار دکھائی دیا۔

میں ان بچوں کو واپس تو نہیں لا سکتا۔ لیکن یہ شہبازشریف کا وعدہ ہے کہ قوم کے ساتھ مل کر‘ آپ کے ساتھ مل کر ان معصوموں کے خون کا بدلہ ضرور لوں گا۔انہوں نے کہا کہ اب کونے کھدروں میں چھپے ہوئے یہ درندے‘ اب معصوم بچوں تک بے گناہ مردوں عورتوں تک پہنچ نہ پائیں۔ میرے شیر جوانو! جان لڑا د و۔ ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ختم کر کے دم لیں گے۔

اب آگ کے گولے ان درندوں کی کمین گاہوں پربرسیں گے- وزیر اعلی نے پولیس کے جوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ اس جنگ میں آپ کو وسائل کی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔ ہم اپنا پیٹ کاٹ کر بھی آپ کی ضروریات پوری کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ آپ کو آگے بڑھنا ہے اور اپنی بھرپور صلاحیتوں کا اظہار کر کے دشمن کو حتمی شکست سے دوچار کرنا ہے۔

میں قوم سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے ہمارا ساتھ دے۔ عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے والے بزدلوں کا ساتھ دینے والے بھی اسی انجام کے مستحق ہیں اور انہیں بھی کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب میں اہل صحافت بھی موجود ہیں جو رائے عامہ پر اثرانداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں میڈیا نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے تا ہم ایک حصے کی جانب سے اجتماعی قومی مفاد کو نظرانداز کیا گیا ہے - قلم کا لفظ اور کیمرے کا زاویہ کسی درندے کی تشہیر کا سبب نہیں بننا چاہیے ۔

میڈیا اتحاد ، یگانگت، یکسوئی اور امید کے چراغ جلاتا ہے - تاریخ کے اس اہم موڑ پربھی میڈیا پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے- میں اس موقع پر تمام سرکاری افسروں اور ملازمین سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ اس ہنگامی وقت میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو ملک و قوم کی خدمت کے لئے وقف کر دیں۔ دہشت گردی جسے درندگی کہنا زیادہ مناسب ہے کے خلاف جنگ میں حکومت اور عوام کا ساتھ دیں۔

ہمیں اپنے بچوں کو‘ ماؤں بہنوں بیٹیوں کو اورا پنی دھرتی کو خون آشام درندوں سے بچانا ہے۔ اس جنگ میں انسانیت کے دشمنوں پر کاری ضرب لگانے کے لئے ہر شخص اہم ہے اور ہر شخص کا کردار بھی اتنا ہی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ میری بہادر قوم کبھی دہشت زدہ نہیں ہو سکتی۔ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ان کے ارادوں کو کمزور نہیں کر سکتیں-انسپکٹر جنرل پولیس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس نے وزیر اعلی شہباز شریف کے ویژن کے مطابق اپنی استعداد کار بڑھانے کے لئے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے جن کا مقصد عوام کی جان ومال کا تحفظ اور ان کی خدمت ہے - انہوں نے کہا کہ رواں سال کے آخر تک پنجاب کے تھانوں کے کلچر میں نمایاں تبدیلی لائیں گے -پنجاب پولیس دہشت گردوں اور مجرموں کے خلاف بلا خوف و خطر کارروائیاں کرتے ہوئے عوام کی خدمت اور ان کی حفاظت کے عہد کا پاس کر رہی ہے -وزیر اعلی شہباز شریف کی قیادت میں دہشت گردوں اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے -پولیس دربار کے آخر میں سانحہ گلشن اقبال پارک میں جاں بحق ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی-

متعلقہ عنوان :