ہائی کورٹ کا تلور کے شکار کے خلاف درخواست پر وزارت خارجہ کی طرف سے جواب جمع نہ کروانے پر سخت اظہار برہمی

وفاقی حکومت سے پرمٹ رکھنے والے عرب شہزادوں اور شخصیات کی فہرست طلب کر لی، کیس کی مزید سماعت 17اپریل تک ملتوی

جمعہ 1 اپریل 2016 20:32

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء) لاہور ہائی کورٹ نے تلور کے شکار کے خلاف درخواست پر وزارت خارجہ کی طرف سے جواب جمع نہ کروانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے پرمٹ رکھنے والے عرب شہزادوں اور شخصیات کی فہرست طلب کر لی۔گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے نسیم صادق کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ تلور کے شکار سے متعلق سپریم کورٹ کا بھی کوئی فیصلہ آیا ہے، اس فیصلے میں کیا کہا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

جس پر درخواست گزار کی طرف سے سردار کلیم الیاس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کا فیصلہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا ہے کہ تلور کا شکار جائز ہے، میڈیا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط رپورٹنگ کی ہے، 23جنوری 2014ء کو وزارت خارجہ کو حکم دیا تھا کہ تلور کے شکار کیلئے جن عرب شخصیات کو پرمٹ جاری کئے گئے ہیں ان کی فہرست جمع نہیں کرائی گئی لیکن دو برس گزرنے کے باوجود یہ فہرست اور جواب عدالت میں جمع نہیں کرائے جا رہے جس پر عدالت نے جواب اور فہرست جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو حکم دیا کہ پرمٹ رکھنے والے عرب شہزادوں اور شخصیات کی فہرست 17اپریل تک عدالت میں جمع کرائی جائے۔

متعلقہ عنوان :