پاکستان کوعظیم ترمملکت بنانے کیلئے سیدنا صدیق اکبرؓکا’’طرزحکمرانی‘‘اپناناہوگا ‘ڈاکٹرراغب نعیمی

آپؓکی زندگی سادگی،قناعت پسندی،صبروتحمل،عدل وانصاف ا ورانسانی ہمدردی کے زریں اصولوں سے عبارت تھی‘ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ

جمعہ 1 اپریل 2016 17:33

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء) معروف مذہبی اسکالر وناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر محمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ وطن عزیز کوعظیم ترمملکت بنانے کیلئے صدیق اکبرؓ کا ’’طرزحکمرانی‘‘اپناناہوگا ،آپؓکی پوری زندگی سادگی،قناعت پسندی،سچائی،صبروتحمل،عدل و انصاف،انسانی ہمد ر د ی کے زریں اصولوں سے عبارت تھی،سیدناصدیق اکبرؓکی تعلیمات اورطرز ندگی پوری انسانیت کے مشعل راہ ہے ، آپ ؓکے مقام ومرتبہ کی گواہی بہت سی آیات اوراحادیث رسول بھی دیتی ہیں،آپؓنبی کریمﷺ کے مشن کے عظیم علمبردار اورعقیدہ ختم نبوت محافظ تھے،آپ ؓنے سب سے پہلے اسلام کی تصدیق کی اورصدیق اکبرؓ کے لقب سے سرفراز ہوئے،آپ ؓکے طرز حکمرانی کو اپناکر عصرحاضر کے تمام فتنوں اور مسائل کاخاتمہ کیاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعۃ المبارک ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ حضور نبی کریم ﷺکے و صال کے بعدسیدنا صدیق اکبرؓکومتفقہ طور پر خلیفۃالرسول اورجانشین بنایا گیا۔آپؓنے مشکل ترین حالات میں خلافت کوسنبھالا،مسائل ومشکلات نے چاروں اطراف سے گھیر رکھاتھا۔فتنہ ارتداد،جھوٹے مدعیان نبوت،منکرین زکوۃکے فتنہ نے طوفان کی صورت اختیار کرلی تھی۔

اسلام اورمرکز اسلام خطرے میں دکھائی دینے لگا۔ان حالات میں آپؓنے بڑی جرأت وبہادری کے ساتھ جہادکرتے ہوئے ان تمام فتنوں کوجڑ سے اکھاڑ پھینکا۔جہاد اورفتوحات کے ذریعے اسلام کی حدودپھیلتی گئیں۔ہرطرف امن وسکون اور خلافت راشدہ کے مقدس نظام کے ثمرات وبرکات نظرآنے لگے۔انہوں نے کہاکہ تاریخ اسلام کے اوراق حضرت سیدناصدیق اکبرؓکی روشن زندگی،فضائل ومناقب ،سیرت وکرداراورسنہرے کارناموں سے بھرے پڑے ہیں جن سے قیامت تک آنے والے مسلمان حکمران اورانسانیت رہنمائی حاصل کرتی رہے گی۔

آپؓاسلام قبول کرنے سے قبل بھی پا کیزگی وبلند کردار،اعلیٰ اخلاق،عقل ودانش،فہم فراست،امانت ودیانت،صداقت وعدالت،حلم بردباری اورخداترسی میں مشہور اوربے مثال تھے ۔ سیدنا صدیق اکبرؓفیصلے کرنے اورفصاحت وبلاغت میں کمال رکھتے تھے،زمانہ جاہلیت میں بھی قتلوں اوردیگر معاملات کے فیصلے آپ ؓسے کروائے جاتے تھے۔دیت کی ر قم بھی آپؓکے پاس جمع کروائی جاتی تھی۔

علم انساب میں بے مثال اورخوابوں کی تعبیر بتانے میں ماہر تھے ۔ خلیفہ اول سیدنا صدیق اکبرؓکے خاندان کی چار پشتیں بیک وقت دائر اسلام میں آئیں اورکوئی بھی فرد ایسانہیں جوشرف صحابیت سے محروم رہاہو۔سیدنا صدیق اکبرؓنے د و سال گیارہ دن نظام خلافت کو چلانے کے بعد63برس کی عمرمیں وفات پائی ،خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر فاروق ؓنے آپؓکی نمازِجنازہ پڑھائی اورروضہ رسولؐ میں محسن کائناتﷺ کے پہلومبارک میں دفن ہوئے۔

متعلقہ عنوان :