حکومت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خواتین کی حمایت میں پیش کئے جانے والے بلوں پر مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

قانونی ماہرین اور وزرا پر مشتمل حکومتی ٹیم کی آئندہ ہفتے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کا امکان ہے ‘ ذرائع ملاقات کی حتمی تاریخ، سربراہ جے یو آئی (ف) کی وطن واپسی کے بعد طے کی جائے گی ‘ بیرسٹر ظفر اللہ

جمعہ 1 اپریل 2016 17:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء) حکومت نے مشاورت پالیسی کے تحت11 اپریل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خواتین کی حمایت میں پیش کیے جانے والے دو بِلوں پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیانجی ٹی وی نے حکومتی ذرائع نے بتایا کہ قانونی ماہرین اور وزرا پر مشتمل حکومتی ٹیم کی آئندہ ہفتے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کا امکان ہے، جس میں ان بِلوں کے حوالے سے ان کی جماعت کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) کی جانب سے حکومت کو آگاہ کردیا گیا کہ 3 یا 4 اپریل کو حکومتی ٹیم سے ممکنہ ملاقات میں مولانا فضل الرحمٰن کے ہمراہ وکلاء کی ٹیم بھی موجود ہوگی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفراللہ نے حکومتی ٹیم اور مولانا فضل الرحمن کی آئندہ ہفتے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کی حتمی تاریخ، سربراہ جے یو آئی (ف) کی وطن واپسی کے بعد طے کی جائے گی۔