پر ویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری

پسند نا پسند کی بنیاد پر کسی کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں کیا جا سکتا ،نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے قانونی جواز کا ہونا ضرور ی ہے،سپریم کورٹ

جمعہ 1 اپریل 2016 16:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جمعہ کو روز جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق حکومت نے کوئی ٹھوس موقف اختیار نہیں کیا ، ای سی ایل سے نام نکالنا یا نا نکالنا انتظامیہ کی زمہ داری تھی ، سابق صدر کو مختلف عدالتوں میں مقدمات کا سامنا ہے ، ان مقدمات کے باوجود حکومت ، خصوصی عدالت سمیت کسی بھی عدالت نے اختیارات کا استعمال نہیں کیا ،پسند نا پسند کی بنیاد پر کسی کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں کیا جا سکتا ،نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے قانونی جواز کا ہونا ضرور ی ہے ،اٹارنی جنرل بار بار کے استفسار پر بھی قانونی جواز پیش نہیں کر سکے اور نہ ہی وہ حکومت سے ہدایت لے کر آے تھے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی
جانب سے تحریر کیے گئے 13صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اٹھ اپریل 2013کا حکم عبوری تھا حتمی فیصلہ آنے کے بعد عبوری حکم موثر نہیں رہتا۔ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق تھا ،ہائی کورٹ نے معاملے کی حساسیت پر 15روز کے لیے عملد رآمد روکا۔

متعلقہ عنوان :