برطانوی جج سر جسٹس ولیم بلیک برن نے کہا یے کہ انصاف میں تاخیر انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف یے,,,, تیز ترین فیصلوں کےذریعے ہی شہریوں کو انصاف کی فراہمی ممکن یے...

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 1 اپریل 2016 16:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم اپریل۔2016ء)لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی جج سر جسٹس ولیم بلیک برن نے کہا کہ قرآن,,,بائبل اور دیگر الہامی کتب میں فراہمی انصاف پر زور دیا گیا ہے.ججز کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوانین,,حقائق اور شواہد کو مد نظر رکھ کر فیصلے کریں.انہوں نےکہا کہ وکلاء کی ذمہ داری ہے کہ عدالتوں کی بھرپور معاونت کریں تاکہ سائلین کو فوری اور بروقت انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے.

(جاری ہے)

برطانوی جج سر جسٹس ولیم بلیک برن کا کہنا تھا کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال انگلینڈ کی عدالتوں میں پریکٹس کرتے رہےجو قابل فخر بات ہے.تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ ملک کی دیگر عدالتوں کے برعکس پنجاب کی عدالتوں میں اٹھانوے فیصد مقدمات زائد دائر ہوتے ہیں.انفرمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال میں لائے بغیر سائلین اور وکلاء کی مشکلات میں کمی نہیں ہو سکتی.انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے ارجنٹ سیل کو جدید تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کر دیا گیا ہے.اس موقع پر سپریم کورٹ بار کے صدر علی ظفر اور لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر رانا ضیاء عبدالرحمن نے بھی خطاب کیا.