پاکستان سے غیر اعلانیہ جنگ جاری ہے جسے ختم کرنا ہو گا ‘ اشرف غنی

جمعہ 1 اپریل 2016 13:23

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان سے غیر اعلانیہ جنگ جاری ہے جسے ختم کرنا ہو گا ‘چار رکنی مذاکراتی عمل کے تحت ہم نے تحریری معاہدوں تک تو کافی پیش رفت کی ہے ‘القاعدہ بہت حد تک مخفی ہو گئی ہے ۔ ایک انٹرویو میں افغان صدر نے کہا ہے کہ وہ پاکستان سے بات چیت کر رہے ہیں اور ہم نے مسائل کی شناخت کر دی ہے ‘اس سوال پر کیا پاکستان ڈبل گیم کھیل رہا ہے صدر اشرف غنی نے کہا کہ گذشتہ برس کیے گئے پاکستان کے دورے کے وقت سے میں کہہ رہا ہوں کہ ہمارے درمیان ایک غیر اعلانیہ جنگ جاری ہے ایک غیر اعلانیہ عداوت ہے اور ہمیں اس کو ختم کرنا ہو گاانھوں نے کہا کہ چار رکنی مذاکراتی عمل کے تحت ہم نے تحریری معاہدوں تک تو کافی پیش رفت کی ہے، لیکن اب دیکھنا ہے یہ کہ ان معاہدوں کی پاسداری ہوتی ہے یا پھر جیسا کہ آپ کہہ رہی ہیں، ایک ڈبل گیم کھیلی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

افغانستان کے حالت جنگ میں ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ یہ ملک علاقائی اور عالمی جنگ کیلئے پلیٹ فارم بن گیا ہے ہم حالت جنگ میں ہیں تاہم یہ خانہ جنگی نہیں افغانوں کے مابین جنگ علاقائی اور عالمی جنگ کا بہت ہی چھوٹا سا حصہ ہے۔افغانستان میں القاعدہ اور خود کو دولتِ اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے افغان صدر نے کہا کہ القاعدہ بہت حد تک مخفی ہو گئی ہے لیکن اب بھی پوری طرح قائم ہے۔ دولت ِ اسلامیہ خبروں کی شہ سرخیاں سمیٹ رہی ہے لیکن ہمیں القاعدہ پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہو گی وگرنہ خدا نخواستہ ہمیں ایک اور حیرت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

متعلقہ عنوان :