چور چور کا احتساب نہیں کر سکتا ،جماعت اسلامی ملک و قوم کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے، سراج الحق

جمعہ 1 اپریل 2016 12:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم اپریل۔2016ء) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حقوق نسواں بل ، تبلیغی جماعت پر پابندی عالمی ایجنڈا ہے ۔ تحفظ خواتین ایکٹ خاندانی وحدت کو توڑنے اور خاندانی نظام کو تباہ کرنے کے مغربی ایجنڈے کی تکمیل کا ذریعہ ہے یہ قانون عورت کے ساتھ ناانصافیوں اور شرح طلاق میں اضافہ کا سبب بنے گااور اس پر عمل درآمد سے عورت زیادہ غیر محفوظ ہو گی۔

حقوق نسواں بل کے نام پر دشمن نے ہمارے خاندانی نظام پر حملہ کر دیاہے اور اسے توڑنے کے لیے ہماری حکومتوں کو ہدف دیا گیاہے۔ موجودہ حکمرانوں کی پالیسیاں پرویز مشرف کی پالیسیوں کا تسلسل ہیں،گلشن اقبال واقعہ نے امن و امان کے حوالہ سے صوبائی حکومت کے دعوؤں کا پول کھول دیا ہے،حکمرانوں کی مالی اور نظریاتی کرپشن کو بے نقاب کریں گے،چور چور کا احتساب نہیں کر سکتا ،جماعت اسلامی کا کرپشن فری پاکستان ایجنڈا ملک و قوم کو بحرانوں سے نکال کر ایک نئے عزم کے ساتھ قومی وقار کو بحال کرنے اور ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کا ایجنڈا ہے ،جماعت اسلامی ہی واحد قوت ہے جس کا ماضی اور حال بے داغ ہے، 10اپریل کو کراچی سے چترال تک نوجوانوں کی کرپشن کے خلاف ریلیاں ہوں گی۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ،انجینئر عظیم رندھاوا،رانا وسیم ایڈووکیٹ،رائے اکرم کھرل،غلام عباس خان سے ملاقات اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے بیانات آئین پاکستان کی توہین ہیں، بلاول کی طرف سے ن لیگ کو پیپلز پارٹی کے ساتھ مل جانے کی دعوت نے ثابت کر دیا ہے کہ غلامان اوبامہ غلامان مصطفی کے مقابلہ میں متحد ہو نا چاہتے ہیں، پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیادپربننے والے ملک میں امریکی غلام حکمرانوں کی بدولت انگریزوں کاقانون رائج ہے اور اسلامی ملک میں ہندوؤں کاتہوار مناکرملک کو سیکولرولبرل بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دشمن قوتوں کی سازشوں کے تحت ملکی اسلامی تشخص کوختم کیاجارہا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نطریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے جمہوری اور فوجی قوتوں کو آپس میں فاصلے کم کرنا ہوں گے،راء کے ایجنٹ کے گرفتاری کے بعد حکومت کو بھارت کے حوالہ سے اپنی پالیسیوں کی نظر ثانی کی ضرورت ہے، حکمران عالمی اداروں میں بھارتی چہرے سے نقاب اٹھائیں ،نواز شریف نے اپنی قوم سے تقریر میں بھارتی ایجنٹ کی بات نہ کر کے قوم کو مایوس کیا ہے سراج الحق نے کہا کہ ۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو پاکستان میں مکمل آزادی حاصل ہے لیکن اس کے باوجود لبرل اور سیکولر پاکستان بنانے کے لئے غیر ملکی این جی اوز اور کچھ حکومتی عناصر اپنی مذموم کوششیں کررہے ہیں جنہیں کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دینا چاہئے کیونکہ یہ ملک کے اسلامی تشخص کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ مالی کرپشن کے ساتھ ساتھ اب انتخابی کرپشن کا دور بھی آگیا ہے،کوئی عام آدمی الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا،لاہور اور لودھراں کے ضمنی انتخابات میں لاکھوں نہیں اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں ، ملک کے کروڑوں عوام کو تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتیں دستیاب نہیں ، پاکستان گھمبیر مسائل سے دوچار ہے، ملکی مسائل کے حل، ترقی،امن اورخوشحالی کے لئے سیاسی بیداری اور دیانت دار قیادت ضروری ہے، جماعت اسلامی کے سینکڑوں کارکن اقتدار کے ایوانوں میں رہے مگر کسی کے دامن پر بددیانتی ،کرپشن اور اقرباء پروری کا کوئی داغ نہیں، جماعت اسلامی نے اپنے کردار اور عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہی ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر کے ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے،ہماری منزل ملک میں شاندار اسلامی انقلاب ہے ،مدینہ منورہ کی اسلامی ریاست جس کا نمونہ ہے، عوام کی گردنوں پر سوار جاگیردار، وڈیرے چڑھتے سورج کے پجاری ہیں جو بار بار پارٹیاں بد ل کر نئے چہروں کے ساتھ اقتدار پر قبضہ کر لیتے ہیں جب تک اقتدار کے ایوانوں پر ان ٹولوں کا قبضہ ہے ملک کے حالات تبدیل نہیں ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ اب قوم کو اپنے دوست اور دشمن کی پہچان کرلینی چاہیے ۔ 68 سال سے برسراقتدار طبقے نے انہیں محرومیوں ، مایوسی اور بھوک ننگ کے سوا کچھ نہیں دیا ۔اب حالات کا تقاضا ہے کہ ملک میں وسیع پیمانے پر تبدیلی لانے کے لیے اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اور اس کی جگہ اسلام کا منصفانہ و عادلانہ نظام رائج کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ حقوق نسواں بل کے نام پر دشمن نے ہمارے خاندانی نظام پر حملہ کر دیاہے اور اسے توڑنے کے لیے ہماری حکومتوں کو ہدف دیا گیاہے ۔ عالمی استعمار موجودہ حکمرانوں کو اسلام کے خلاف مضبوط مورچہ قرار دے رہاہے ۔

متعلقہ عنوان :