Live Updates

قندیل بلوچ و اینکرز کی عمران خان اور شاہد آفریدی کے بارے میں غیر مہذب گفتگوپر پیمرا کا ٹی وی چینلز کو انتباہ

جمعہ 1 اپریل 2016 11:15

قندیل بلوچ و اینکرز کی عمران خان اور شاہد آفریدی کے بارے میں غیر مہذب ..

اسلام آباد ۔ 31 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم اپریل۔2016ء) پیمرا کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ پریس ریلز کے مطابق نجی ٹی وی چینل۔24 کے پروگرام ”کھراسچ ود مبشر لقمان جو 25مارچ 2016ء نیوز ون ٹی وی چینل کے پروگرام ”ٹین پی ایم ود نادیہ مرزا“ اور 22مارچ اور نیو ٹی وی چینل کے پروگرام ”جمہور“ جو کہ 30مارچ 2016ء کو نشر کیا گیا اس میں ایک خاتون قندیل بلوچ کا انٹر ویو نشر کیاگیا جس میں اُن کی ذاتی زندگی اور سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز اور تصاویر سے متعلق معاملات کو غیر مہذب انداز میں زیرِ بحث لا یا گیا۔

دورانِ گفتگوپا کستان کے قومی لیڈر اور تحریکِ انصاف کے چئیرمین عمران خان کے ساتھ اِس خاتون کے نام کونامناسب انداز سے جوڑنے کی کوشش بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

قندیل بلوچ کے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کو میچ جیتے کی خوشی میں کی گئی غیر مہذب پیشکش پر بھی صرف زبان اور ذہن کے چٹخارے کے لئے مسلسل غیر صحافیانہ سوالات کیے گئے ان تمام پروگراموں میں عمران خان اور شاہد آفریدی کی تضحیک کا پہلو نمایاں تھاجو ناظرین کیلئے باعثِ کوفت بنا۔

اِن تمام پروگراموں پرپیمرا کو مسلسل بے شمار شکایات موصول ہو رہی ہیں چونکہ نہ صرف عمران خان اور شاہد آفریدی کے چاہنے والوں کی دل آزاری ہوئی بلکہ عام ناظرین کو اس قسم کی غیر اخلاقی گفتگو بہت نا گوار گزری ہے۔ علاوہ ازیں اس خاتون کی پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور کھلاڑیوں کے ساتھ مبینہ روابط پر بھی کھلم کھلا گفتگو کی گئی جو کہ کسی بھی طرح قومی ٹی وی چینلز کے پرائم ٹائم پروگراموں کے شایان ِشان نہیں ہے۔

پیمرا نے ٹی وی چینلز کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی وی چینلز کا یہ عمل کسی سماجی ایشو کو اُجاگر کرنے کی کاوش سے زیادہ سستی ریٹنگ کے حصول کیلئے تھااور ایسی گفتگو نشر کی گئی جو کہ نہ صرف نا مناسب اور اخلاق باختہ تھی بلکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے نافذ کردہ ضابطہٴ اخلاق کی بھی خلاف ورزی ہے اور قومی لیڈر ، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی کردار کشی اور اُن کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز جذبات کو اُبھارنے کا باعث بھی تھی۔

پیمرا اس بات پر مکمل یقین رکھتا ہے کہ آئین کے آرٹیکل ۱۹ کے تحت اظہارِ رائے کا حق ہر پاکستانی شہری کو حاصل ہے تاہم اس آرٹیکل کا غلط استعمال کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ عامہ کے ذریعے اس طرح کی نا مناسب اور اخلاق باختہ گفتگو کروڑوں لوگوں تک پہنچانا آئین کے آرٹیکل ۱۹ کی روح کے خلاف اور ناظرین کی دل آزاری کا سبب ہے ۔ مندرجہ بالا چینلز پرمہمان ومیزبان کے مابین ہونے والی اس غیر ذمہ دارانہ اور غیر پیشہ وارانہ گفتگو پر پیمرا کو اس کے ٹویٹر اکاؤنٹ @reportperma اور e-mailsاور کمپلینٹس اینڈ کال سنٹر پر متعدد شکایات بھی موصول ہوئی ہیں ، جس میں اینکرز حضرات اور مہمان کے غیر اخلاقی، غیر مہذب اور ذو معنی الفاظ و انداز کے استعمال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیاہے۔

ایک شکایت نمونہ کے طور پر اس انتباہ کے ساتھ بھی مُنسلک کی گئی ہے ۔ شائقین کی تنقید کو مدِ نظررکھتے ہوئے پیمرا، چینلز کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتا ہے کہ تبصرہ و اظہارِ خیال کا حق سب کو حاصل ہے لیکن ٹی وی چینلزجو کہ ایک فیملی تفریح ہے پر یہ سب کچھ تمیز اور تہذیب کے اُس دائرے میں رہنا چاہیے جو کہ پی بی اے نے سپریم کورٹ میں خود پیش کیا اُس پر عمل درآمد کا وعدہ کیا۔

لہٰذا، بذریعہ انتباہ، چینل ۔24،نیوز ون اور نیو ٹی وی چینلزکومتنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے نافذ کردہ الیکٹرانک میڈیا ضابطہٴ اخلاق2015 پرپورے خلوص اور ذمہ داری سے عمل کریں ۔اگر براہِ راست پروگرام نشر کرنا ہو تو موٴثر تاخیری نظام نصب کریں اور اگر نصب ہے تو اسے فعال بنائیں، ایڈیٹوریل کنٹرول مضبوط بنائیں تا کہ ایسا قابلِ اعتراض مواد نشر نہ ہو سکے۔ ٹی وی چینلز کو یہ بھی متنبہ کیا جاتا ہے کہ ادارہ جاتی نگران کمیٹی کو بھی موٴثر اور فعال کریں تا کہ ناظرین کو کسی بھی قسم کی کوفت سے بچا یا جا سکے اور ایسے مواد کی نشریات کو یقینی بنایا جائے جو کہ ہماری تہذیب و تمدن کے متقاضی ہوں۔ کسی بھی خلاف ورزی کے پیشِ نظر پیمرا تادیبی کاروائی کرنے کا مجاز ہو گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :