صوبائی حکومت صوبے میں جنگلات میں اضافے ، ان کی افزائش اور تحفظ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس مد میں مزید فنڈز مختص کئے جائیں گے، بلوچستان کا موسم اور ماحول مال مویشیوں کے لیے انتہائی موزوں ہے جبکہ مالداری اورگلہ بانی صوبے کے لوگوں کا روایتی پیشہ بھی ہے جس سے 60سے 70فیصد لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، حکومت اس شعبہ کی ترقی کو یقینی بنائے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری
جمعرات 31 مارچ 2016 22:53
کوئٹہ۔31 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صوبے میں جنگلات میں اضافے ، ان کی افزائش اور تحفظ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس مد میں مزید فنڈز مختص کئے جائیں گے، بلوچستان کا موسم اور ماحول مال مویشیوں کے لیے انتہائی موزوں ہے جبکہ مالداری اورگلہ بانی صوبے کے لوگوں کا روایتی پیشہ بھی ہے جس سے 60سے 70فیصد لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، حکومت اس شعبہ کی ترقی کو یقینی بنائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ لائیو اسٹاک کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں صوبے کے مختلف علاقوں سے شریک ہونے والوں نے اس شعبے کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں، وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سرادر سکندر حیات بوسن، مشیر لائیو اسٹاک عبیداللہ جان بابت، صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے بھی سیمینار میں شرکت کی، وزیراعلیٰ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ اور امریکہ میں جنگلات کے فروغ کے لیے خطیر فنڈز مختص کئے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہاں وسیع جنگلات کی وجہ سے بارشوں کا تناسب بہت زیادہ ہے، انہوں نے کہا کہ اگر تمام والدین اپنے سکول جانے والے ہر بچہ کے نام پر ہر سال ایک درخت لگائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ بلوچستان میں بھی جنگلات میں اضافہ نہ ہو، حکومت والدین کو بلامعاوضہ درخت فراہم کرے گی، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قدرتی چراہگاہیں ہیں جو بارشوں سے آباد ہو جاتی ہیں، اس سال اچھی بارشیں ہونے کی وجہ سے چراہگاہیں آباد رہیں گی اور مال مویشیوں کی افزائش اور پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد لائیو اسٹاک کا شعبہ بھی صوبوں کومنتقل ہوا ہے لیکن یہ امر افسوسناک ہے کہ اس شعبہ کی ترقی کی جانب خاطرخواہ توجہ نہیں دی گئی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرزمین بلوچستان بھیڑوں کی سرزمین کہلاتی ہے مالداری کے شعبہ کو ترقی دے کر صوبے کو خوشحال بنایا جا سکتا ہے اور یہاں کے لوگوں کی غربت میں کمی لائی جا سکتی ہے، وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیر کی جانب سے بلوچستان کے مالداروں کو اسلام آباد میں مالداری کے شعبے میں تربیت کی فراہمی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے مالداری کے شعبہ پر مثبت اثرات مرتب ہونگے، وزیراعلیٰ نے محکمہ امور حیوانات کے لیے ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام اور خواتین مالداروں کے لیے پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا۔(جاری ہے)
مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.