را ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق تحقیقات کے لیے پاکستان نے ایرانی حکومت سے مدد مانگ لی

وزارت داخلہ پاکستان کی جانب سے قانونی مراسلہ ایران بھجوا دیا گیا۔ وزارت داخلہ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 31 مارچ 2016 13:05

را ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق تحقیقات کے لیے پاکستان نے ایرانی حکومت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31مارچ 2016ء) : پاکستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے را ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق تحقیقات کے لیے پاکستان نے ایرانی حکومت سے مدد مانگ لی، تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے ایک ریفرنس ایران کو بھجوا گیا ہے، یہ ریفرنس پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر کے ذریعے ایران کو بھجوا یا گیا ۔ جس میں ایران سے چھ امور پر تعاون طلب کر لیا ہے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا کہ ایران کلبھوشن کے ساتھی راکیش عرف رضوان کی گرفتاری کے لیے مدد کرے او راسے گرفتار کر کے پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائے ۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ایران میں کلبھوشن یادیو کے قیام کے عرصہ اور سرگرمیوں سے متعلق تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے، جبکہ ایران میں موجودگی پر کلبھوشن اور سب انسپکٹر راکیش کے رابطوں کی تفصیلات فراہم کیا جائیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان نے ایران سے را کے سرگرم نیٹ ورک سے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایران میں موجود راکیش عرف رضوان کو گرفتار کر کے پاکستان کو حوالگی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔پاکستان نے ایران سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں را کی سرگرمیوں کو سنجیدگی سے دیکھا جائے۔ خط میں موقف دیا گیا کہ اس معاملے میں ایران کے تعاون سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ، اور اس سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کوبھی فروغ ملے گا۔

خط میں کہا گیا کہ امید ہے ایران بھارتی ایجنسی کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کا نوٹس لے گا۔ ایرانی حکومت کو بھیجے گئے مراسلے میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ایرانی سر زمین سے ریاستی کارروائیاں پاک ایران سرحد کے امن کو بھی متاثر کر سکتی ہیں جس کے پیش نظرپاکستان نے ایران سے پاک ایران سرحد کو خود مختار بنانے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ خط میں بتایا گیا کہ را کا ایجنٹ پاک چین اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کی کوشش میں تھا ۔ لہذٰا ایران میں کلبھوشن یادیو اور راکیش عرف رضوان کے کاروبار کی نوعیت اور اس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے اور بتایا جائے کہ یہ دونوں جاسوس کس سے ملتے رہے ہیں۔