سینٹ قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل نے بجلی کے ٹیرف میں کمی کرنے کی سفارش کر دی

جمعرات 31 مارچ 2016 12:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 مارچ۔2016ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے بجلی کے ٹیرف میں کمی اور صنعتی شعبہ کیلئے لوڈشیڈنگ فوری طور پر ختم کرنے کی سفارشات دے دی ہیں،کمیٹی نے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود برآمدات میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل کے شعبے کو مذید سہولیات دینے کی ہدایت کی ہے ۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوااجلاس میں کمیٹی کی جانب سے دی گئی سفارشات پر عملدرآمد وزارت اور ملحقہ اداروں کے فنڈز کے استعمال درآمدشدہ کپاس پر غیر قانونی سیس لیوی لگانے بیمار صنعتی یونٹو، ویلو ایڈڈ ٹیکسٹائل کے علاوہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش مسائل پر بحث کی گئی اس موقع پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے حکومت کی طرف سے تین ماہ سے صنعتی بحالی کمیٹی کے اعلان کے باؤجود نوٹیفکیشن نہ کرنے پر کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری سے وابستہ سرمایہ کاروں کی بھاری رقوم حکومتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈوب گئی ہے اور شعبہ صنعت جو ملک میں روزگار فراہم کرنے کا بڑا ذریعہ ہے کمزور ہونے سے بیروزگاری میں اضافہ اور ملکی اقتصادی ، معاشی اور مالی نقصان بھی ہورہا ہے اور کہا کہ جی ایس ٹی پلس کے باوجود برآمدات میں سولہ فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

گیس ،بجلی کے ریٹ مناسب کئے گئے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری وزارت کا مستقل وزیر بنایا جائے ۔ کمیٹی اجلاس میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مالی معاملات اور بنکوں کے ساتھ معاملے کے حل کے لئے سٹیٹ بنک سے حکومت اور سٹیک ہولڈر مذاکرات کریں اور وزارت خزانہ سے متعلقہ امور سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کو بھیجوائے گئے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف پر ریلیف دیا جائے اور صنعتی شعبہ کی لوڈ شیڈنگ بھی ختم کی جانے چاہئے۔

سینیٹر سلیم ایچ مانڈی والا نے وزارت اور ملحقہ اداروں کی مختلف مدوں میں رکھے گئے بجٹ استعمال کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کو وزارت کے پورے بجٹ سے تفصیلی آگاہ کیا جائے اور کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں سے ٹیکس وصولی کا معاملہ بھی مکمل طور پر سامنے لایا جائے ۔ سینیٹر ہری رام نے کہا کہ اس بار کپاس کی فصل کم ہوگی اور ٹیکسٹائل شعبہ بھی بہت زیادہ کمزور ہوچکا ہے۔

سیکرٹری وزارت امیر مروت نے کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے ٹیکسز وصولی کمیٹی کی ہدایات پر اور بہتر کریں گے اور کہا کہ مقامی اور درآمد شدہ کپاس پر ٹیکس 2012کے ایکٹ کے تحت وصول ہورہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی شکایت ہے کہ مختلف شہروں میں وصولیاں الگ الگ کی جاتی ہے اور ہدایت دی کہ ملک بھر میں وصولی ایک جیسے ہونی چاہئے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لئے بجلی و گیس کی سپلائی بہتر بنانے ،جی آئی ڈی سی اور ٹیرف کے معاملات کے علاوہ بنکوں کے ساتھ بھی معاملے ٹھیک کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :