طالب علم کو 50سال بعد لائبریری کی کتاب واپس کرنا یاد آ ہی گیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 31 مارچ 2016 06:41

طالب علم کو 50سال بعد لائبریری کی کتاب واپس کرنا یاد آ ہی گیا

جنوبی اوہائیو کی ایک یونیورسٹی کی لائبریری کو اس کی ایک کتاب 50سال بعد واپس مل گئی۔
یونیورسٹی آف ڈیٹن کا کہنا ہے کہ ایک سابقہ طالب علم نے 1967 میں لائبریری سے ہسٹری آف کروسیڈز ادھار لی۔ اس طالب علم نے اب جا کر اس کتاب کو ایک معذرتی نوٹ کے ساتھ واپس کیا ہے۔

(جاری ہے)


یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ مینی سوٹا کے جیمز فلپ نے لائبریری سےکتاب لی جو سکول چھوڑنے کےبعد اس کے سامان کے ساتھ اس کے والدین کے گھر چلی گئی۔ جیمز یو ایس میرینز میں شامل ہوگیا۔ اس کے والدین کی وفات کے بعد اب اس کے بھائی نے اس کا سامان بھیجا تو اس میں یہ کتاب بھی ملی۔
یونیورسٹی کے جرمانے کے اصولوں کے مطابق کتاب کو دیر سے واپس کرنے کا جرمانہ 350 ڈالر بنتا ہے تاہم یونیورسٹی نے یہ جرمانہ معاف کردیا ہے۔