آئین کی دفعہ 295 سی میں کوئی ترمیم نہ کرنیکااعلان خوش آئندہے ،اُمیدہے حکومت معاہدے کی پاسداری کریگی،وہ گرفتارکارکنان اورعلماء کی جلد رہائی کیلئے فوری اقدامات کرے ،نظام مصطفی کے نفاذاورمقام مصطفی کے تحفظ کیلئے پرامن جدوجہدجاری رہے گی،7اپریل کے لانگ مارچ پر ہم خیال جماعتوں سے مشاورت کرینگے،راء کایجنٹ سے توجہ ہٹانے کیلئے توڑپھوڑجلاؤ گھیراؤ کرائی گئی، ہماری بات بروقت سُنی جاتی تو یہ نوبت نہ آتی

سربراہ سُنّی تحریک ثروت اعجازقادری کاڈی چوک میں دھرنامظاہرین سے الوداعی خطاب

بدھ 30 مارچ 2016 21:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء) سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہاہے کہ حکومت کی جانب سے 295Cمیں کوئی ترمیم نہ کرنیکااعلان خوش آئندہے،اُمیدہے حکومت معاہدے کی مکمل پاسداری کرے گی،بھوک پیاس دیگرتکالیف کے باوجودکارکنان کی ثابت قدمی کو سلام پیش کرتے ہیں،راولپنڈی اور اسلام آباد سے اہلسنّت کے 10ہزار سے زائد کارکنان کو مختلف اضلاع کی جیلوں اور تھانوں میں رکھا گیا ہے۔

گرفتارکارکنان اورعلماء کی رہائی کیلئے حکومت فوری اقدامات کرے، ملک میں نظام مصطفی کے نفاذاورمقام مصطفی کے تحفظ کیلئے پرامن جدوجہدجاری رہے گی،ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈی چوک میں دھرنے کے شرکاء سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے کیا،انکاکہناتھاکہ7اپریل کو کراچی سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ سے متعلق ہم خیال جماعتوں سے مشاورت کریں گے،توڑپھوڑجلاؤ گھیراؤ سے اہلسنّت کاکوئی تعلق نہیں، راء کے ایجنٹ سے توجہ ہٹانے کیلئے توڑ پھوڑ کرائی گئی اوراسکا الزام ہمارے پر امن مظاہرین ڈالاگیا،ہماری بات بروقت سُنی جاتی تو یہ نوبت نہ آتی ، پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف آپر یشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پراسکی روح کے مطابق عمل درآمدکیاجائے، انہوں نے گلشن اقبال لاہور میں دھماکے کی بھی مذمت کی اور کہاکہ گلشن اقبال میں جو ہوا اس پر دل خون کے آنسو روتا ہے ۔

(جاری ہے)

اگر ملک میں نظام مصطفی ؐ کا نفاذ ہوتاتو ملک کے حالات کبھی بھی خراب نہ ہوتے ۔ دہشت گرد اسلام کے چہرے کو مسخ کرنا چاہتے ہیں انسانیت کے قاتلوں کا اسلام اور پاکستان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ۔حکومت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو سرعام پھانسی دیکر نشان عبرت بنائے ۔

متعلقہ عنوان :