حکومت سانحہ گلشن اقبال پارک کے ذمہ داروں کا تعین کرے، تمام تفریحی مقامات کی سکیورٹی بہتر بنائی جائے، حکومت قدم بڑھائے مفاد عامہ کے ہر منصوبے میں حکومت کا بھرپور ساتھ دینگے،پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشیدکا صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

بدھ 30 مارچ 2016 21:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء ) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا کہ حکومت انسانی جانوں کواپنی ترجیحات میں رکھتی توسانحہ گلشن اقبال پارک پیش آتا نہ72افراد ناقص سکیورٹی کی نذر ہوتے، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، تمام تفریحی مقامات کی سکیورٹی بہتر بنائی جائے، حکومت قدم بڑھائے مفاد عامہ کے ہر منصوبے میں حکومت کا بھرپور ساتھ دینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلا س سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کے واقعے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ سکیورٹی کی ناکامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ فوری ختم ہونیوالی نہیں بلکہ یہ ایک مشکل جنگ ہے مگر اس کے باوجود سانحہ گلشن پارک میں کسی قسم کے سی سی ٹی وی کیمرے اور سیکیورٹی نہیں تھی جسکی وجہ دہشت گردی میں اتنا زیادہ جانی نقصان ہو اہے ۔

(جاری ہے)

میاں محمودالرشید نے کہا کہ ایسٹر اور دہشت گردی کے خطرات کے باوجود پو لیس کی جانب سے اتوار کے روز کسی قسم کے سیکورٹی انتظامات نظر نہیں آئے اس لیے میں کہتا ہوں کہ دہشت گردی کا مذکورہ واقعہ سیکورٹی اہلکاروں اور حکومت کی ناکامی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے جن21نکات پر اپوزیشن اور حکومت کی تمام جماعتوں نے مکمل اتفاق کیا ہے پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کے ان نکات پر جس سنجیدگی کے ساتھ عمل ہونا چاہئے تھا وہ نہیں کیا جاسکا اس پر مکمل سنجیدگی کا مظاہر ہ کر نا ہوگا ۔

اپنے خطاب میں انکا مزید کہنا تھا کہ خد ا کیلئے پنجاب حکومت اپنی تر جیح میں میٹرو ‘انڈرپاس ‘اور پل بنانے کی بجائے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائے اور دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کی اولین تر جیح ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری قوم کی جنگ ہے اس لیے تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے متحد ہونا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم بنگلہ دیش کی آزادی میں اپنے کردار کا اعتراف کر چکے ہیں اور اب بھارتی جاسوس گھوشن یادیو بھی گر فتار ہو چکا ہے اور اس نے جاسوسی کا اعتراف بھی کر لیا ہے یہ بہت اہم بات ہے ہمیں اس معاملے کو اقوا م متحد سمیت دیگر فورمز پر بھی لے جانا چاہیے اور بھارت کی پاکستان دشمنی اور دہشت گردی کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کر نا چاہیے ۔