تیلدار فصلیں رایا، سرسوں اور توریا پیداوار کے اعتبار سے کپاس کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں،زرعی ماہرین

بدھ 30 مارچ 2016 20:27

لاہور۔30 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 مارچ۔2016ء ) ملک میں تیل پیدا کرنے والی روایتی فصلیں رایا، سرسوں اور توریا پیداوار کے اعتبار سے کپاس کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ کینولا یا میٹھی سرسوں، سرسوں کی ایسی قسم ہے جس کے تیل کا معیار عام طور پر اگائی جانے والی سرسوں سے بہت بہتر ہے۔ روایتی سرسوں کے تیل میں کچھ ایسے اجزاء اروسک ایسڈ اور گلوکوسائنولیٹ قدرتی طور پر موجود ہوتے ہیں جنہیں مستقل طور پر استعمال کرنا انسانی صحت اور جانوروں کیلئے مضر ہوسکتا ہے۔

کینولاکی پیداوار اور تیل کا معیار دیگر تیلدار اجناس کی نسبت بہت اچھا ہے اور اس کے تیل اور کھلی میں یہ اجزاء موجود نہیں ہوتے اس لیے اس کے تیل کو انسانی خوراک میں اور کھلی کو جانوروں کی خوراک میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

درج ذیل سفارشات پر عمل کر کے رایا، سرسوں اور کینولا کی بہتر پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔جب تیلدار فصلیں بڑی ہو جاتی ہیں تو ان پر رس چوسنے والے کیڑوں اور سنڈیوں کا حملہ ہوتا ہے جو کہ عام طور پر زیادہ شدید نہیں ہوتا۔

جب فصل پھول نکالنا شروع کرتی ہے تو سست تیلا کا حملہ شروع ہو جاتا ہے اور مجموعی طور پر خشک موسم میں اس کیڑے کے باعث فصل کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے جس کا تدارک بہت ضروری ہے۔ سست تیلا کے کیمیائی تدارک کیلئے کاربوسلفان500 ملی لٹر یا فیوراتھائیوکارب 250 ملی لٹر یا کلورپائری فاس 800 تا 1000 ملی لٹر کا فی ایکڑ سپرے کریں۔ تیلدار فصلوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے کاشتکار رایا، سرسوں اور کینولا کی فصل کو دوسرا پانی پھول نکلتے وقت اور تیسرا پانی بیج بنتے وقت دیں۔

فصل کی بروقت کٹائی اچھی اور معیاری پیداوار حاصل کرنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ کینولا کی فصل میں جب پھلیاں50 سے 60 فیصد اور رایا اور سرسوں کی فصل میں جب پھلیاں 70 سے 75 فیصد پک جائیں اور دانوں کا رنگ بھورا ہونے لگے تو فصل کی کٹائی کرلی جائے کیونکہ اگر فصل کی کٹائی میں دیر کی جائے تو پھلیاں جھڑنا اور ان سے دانے گرنا شروع ہوجاتے ہیں جس سے فصل کی پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

رایا، سرسوں اور کینولہ کی فصل کو کٹائی کے بعد گہائی کے لیے 4سے 5 دن تک کھیت میں خشک ہونے کیلئے پڑا رہنے دیں۔ اس کے بعد تھریشر یا ڈنڈوں کی مدد سے گہائی کریں اور بیج کو ذخیرہ کرنے کے لیے مزید کچھ دن دھوپ میں سکھائیں یہاں تک کہ بیجوں میں نمی کی مقدار 8 فیصدتک رہ جائے۔ بیج کو خشک کرنے کے بعد ذخیرہ کرلیں اور بیج کے معیا ر کو برقرار رکھنے کے لئے اس میں کسی او ر فصل کے بیج کی ملا وٹ نہ ہونے دیں۔

کوہلو یا ایکسپیلر سے رایا، سرسوں یا کینولا کا تیل نکلوائیں۔ بازار سے موٹا کپڑا (فلٹر کلاتھ) لے کراس کو تکون یا چکور تھیلا بنائیں۔ اس تھیلے کو چارپائی یا کسی مضبوط سٹینڈ سے لٹکا دیں اور اس کے نیچے صاف برتن رکھ دیں۔ پانچ کلوگرام خام تیل دیگچے یا کڑاہی میں ڈالیں اور دیگچے کو چولہے پر رکھ کر اتنا گرم کریں کہ دیگچے کو ہاتھ نہ لگے یا درجہ حرارت 85 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہو۔

میدہ کی طرح پسی ہوئی 150گرام گاچنی کو گرم تیل میں ڈال کر پانچ منٹ تک چمچہ کی مدد سے تیل میں حل کریں اور چولہے سے اتار لیں۔ اس نیم گرم تیل کوتھیلے میں ڈال کر دو دفعہ فلٹر کریں۔ اس طرح سے حاصل کردہ تیل بازار کے تیل کی نسبت سستا ، آلائش سے پاک اور غذائیت سے بھرپور ہو گا۔ اس کو گھر میں کوکنگ آئل کے طور پر استعمال کریں۔