دھرنا قیادت کے ساتھ کوئی تحریری معاہدہ نہیں کیا گیا ،ہم نہیں بلکہ دھرنا قیادت مذاکرات کیلئے خود چل کر ہمارے پاس آئی ،آئندہ ڈی چوک کو سیاسی ،مذہبی یا کسی بھی اجتماع کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، دھرنے کے بعد وزارت داخلہ کی طرف سے وزیراعظم کو پرپوزل بھیج دیاگیا ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 30 مارچ 2016 19:50

دھرنا قیادت کے ساتھ کوئی تحریری معاہدہ نہیں کیا گیا ،ہم نہیں بلکہ دھرنا ..

اسلام آباد( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30مارچ۔2016ء) :وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے کے بعد وزارت داخلہ کی طرف سے وزیراعظم کو پرپوزل بھیج دیاگیا ہے کہ آئندہ ڈی چوک کو سیاسی ،مذہبی یا کسی بھی اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، دھرنا قیادت کے ساتھ کوئی تحریری معاہدہ نہیں کیا گیا ہے،مئوقف تھا کہ کوئی بھی حکومتی نمائندہ دھرنے میں احتجاجی مظاہرین سے ملاقات نہیں کرے گا جبکہ نہ ہی کوئی تحریری معاہدہ کیا جائیگا ،ہم مذاکرات کیلئے نہیں گئے بلکہ دھرنا قیادت خود چل کر ہمارے پاس آئی۔

انہوں نے پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا مظاہرین کے خلاف آپریشن کی تیاری مکمل تھی ہم نے پانچ بجے آپریشن کا فیصلہ کیا تو آپریشن کے عین وقت کراچی سے اسلام آباد میں رہائش پذیر دو قابل احترام شخصیات درمیان میں آگئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیک نیتی کے ساتھ مظاہرین کو چہلم کی اجازت دی لیکن ان کے ارادے نیک نہیں تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ دھرنے کے بعد وزارت داخلہ کی طرف سے وزیراعظم کو پرپوزل بھیج دیاگیا ہے کہ آئندہ ڈی چوک کو سیاسی ،مذہبی یا کسی بھی اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔جب تک اس پرپوزل پر فیصلہ نہیں ہوتا تب تک ڈی چوک میں جلسہ جلوس کرنے پو پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ڈی چوک کو جلسہ گاہ جنرل ضیاء الحق کے دور میں بنایا گیا۔تاہم آئندہ ڈی چوک کو سیاسی ،مذہبی یا کسی بھی اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے قانون توڑا ہے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائیگی۔ دھرنا کے دوران توڑ پھوڑ کے الزام میں راولپنڈی سے 1070لوگ گرفتار کیے جن لوگوں نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا ان کو چھوڑ دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں دھرنے کے شرکاء کوروکنے کی ناکامی پروفاقی سطح پر تحقیقات ہونگی جبکہ اس طرح کی تحقیقات پنجاب میں بھی کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ دھرنا قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش تھی لیکن اس تمام صورتحال میں میڈیا نے انتہائی مثبت کردار ادا کیاہے۔