علما ء نے ہمیشہ قیا م امن کے لئے حکومت سے تعا ون کیا ہے ،طا رق مدنی

فر قہ واریت کے خاتمے کے لئے ضا بطہ اخلا ق پر قا نو ن سا زی کی جائے ،سر براہ پا کستان امن کو نسل

بدھ 30 مارچ 2016 19:09

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مارچ۔2016ء) سندھ سیکرٹریٹ میں مذہبی امور کے مشیر ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو کی صدارت میں امن وامان کے حوالے سے علماء ومشائخ کے اجلاس سے پاکستان امن کونسل کے سربراہطارق محمود مدنی نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ علماء مشائخ عظام نے ہمیشہ ہر دور میں حکومت،سیکورٹی،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرکے کراچی سمیت پورے ملک میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

طارق محمود مدنی نے کہا کہ 1990؁ میں مولاناعبدالستار خان نیازیؒ کی سربراہی میں بننے والی اتحاد بین المسلمین کمیٹی کی اور 1995؁ میں علامہ شاہ احمد نورانیؒ کی سربراہی میں بننے والی ملی یکجہتی کونسل کے 17 نکاتی ضابطہ اخلاق پر تمام مکاتب فکر نے دستخط کرکے حکمرانوں کو بھیجوائے کہ حکومت اس 17 نکاتی ضابطے اخلاق پر قانون سازی کرکے اس پر عملدرآمد کرائے لیکن افسوس ہے کہ آج تک کسی بھی حکومت نے اس پر عمل نہیں کیا۔

(جاری ہے)

علماء کرام تو حکومت کی تمام وہ باتیں مان لیتے ہیں جو ملک میں امن وامان کیلئے بہتر ہو لیکن وجہ سمجھ نہیں آتی کہ پھر حکومت اس پر عمل کیوں نہیں کرتی۔اور پھر فرقہ وارانہ دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوجاتا ہے تو پھر اسی طرح کا اجلاس بلا کر خانہ پوری کرکے فوٹو سیشن کرکے میڈیا کو خبر جاری کردی جاتی ہے کہ حکومت نے علماء سے امن وامان کی اپیل کی ہے۔

طارق محمود مدنی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اب موجودہ وفاقی حکومت اور خصوصاً سندھ حکومت اب ماضی کی روایت دھرانے کی بجائے فرقہ واریت دہشت گردی کی روک تھام کیلئے سنجیدگی سے غور کرے اور ملی یکجہتی کونسل کے ضابطہ اخلاق کو کم از کم صوبہ سندھ کی حد تک سندھ اسمبلی سے بل منظور کراکے قانون سازی کرے اس پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔اگر سندھ حکومت نے اس پر سنجیدگی سے توجہ نہ دی تو پھر یاد رکھیں کہ پھر ضرب عضب اور کراچی آپریشن کا کوئی فائدہ نہیں ہوگااور یہ فرقہ وارانہ دہشت گردی اسی طرح جاری رہے گی بلکہ اس سے بھی زیادہ حالات خراب ہونے کا امکان ہے۔

طارق محمود مدنی نے صوبائی مذہبی امور کے مشیر ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو کو مخاطب کرتے ہوئے یاد دلایا کہ آپ نے ہم سے وعدہ کیا تھاکہ عنقریب فرقہ وارانہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے 17 نکاتی ضابطہ اخلاق کو بل کی صورت میں سندھ اسمبلی سے منظور کراؤنگا آج اس بات کو تقریباً تین ماہ ہوگئے لیکن آپ نے ابھی تک اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ہم آپ سے ایک بار پھر درخواست کرتے ہیں کہ آپ اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے قانون سازی کریں۔

طارق مدنی نے کہا کہ اگر حکومت سندھ اور خصوصاً مشیر مذہبی امور ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو صاحب علماء کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کریں گے تو علماء کرام آپ سے تعاون جاری رکھیں گے۔اور پاکستان امن کونسل بھی آ پ کو یقین دہانی کراتی ہے کہ امن و امان کے حوالے سے جو بھی آپکو تعاون چاہیئے ہم آپ کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے۔اس موقع پر سنیٹر ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے علماء ومشائخ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں کوشش کرو نگا امن وامان کے حوالے سے جو بھی اور جتنا بھی کام کرسکا کرونگا یہ میری اولین ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :