کلبھوشن یادو فون پر مراٹھی زبان بولنے کی وجہ سے پاکستان کی کے خفیہ ادارے کے ہاتھوں گرفتار ہوا ‘ بھارتی میڈیا

کلبھوشن یادو پاکستان میں 14 سال سے کام کر رہا تھا ‘جس کی وجہ سے کافی حد تک مطمئن ہو گیا تھا ‘ رپورٹ

بدھ 30 مارچ 2016 13:36

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مارچ۔2016ء) بھارتی اخبار نے انکشاف کہا ہے کہ انڈین ایجنسی ’را‘ کا ایجنٹ کلبھوشن یادو فون پر مراٹھی زبان بولنے کی وجہ سے پاکستان کی کے خفیہ ادارے کے ہاتھوں گرفتار ہوا۔ممبئی مرر کی رپورٹ میں سینئر بھارتی انٹیلی جنس افسران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ کلبھوشن اپنے اہلخانہ سے ٹیلی فون پر مراٹھی زبان بولنے کے باعث پاکستانی ایجنسیوں کے نظروں میں آیا، کْلبھوشن نے اپنے محافظوں کو الگ کردیا تھا اور اس کی عادت تھی کہ وہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ مراٹھی میں بات چیت کرتا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کلبھوشن یادو پاکستان میں 14 سال سے کام کر رہا تھا جس کی وجہ سے وہ کافی حد تک مطمئن ہو گیا تھا اور اسی پرسکونی نے اس کو بے نقاب کردیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی کلبھوشن کی ایران میں مشکوک سرگرمیوں پر نظر تھی، وہ ایک مسلمان کاروباری شخص کا روپ اختیار کرکے کام کر رہا تھا اور اس کے پاسپورٹ پر اس کا نام حسین مبارک پٹیل تھا تاہم وہ وضع قطع سے مسلمان نہیں لگتا تھا۔کلبھوشن یادو کے حوالے سے اخبار لکھتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنٹ آخری بار چار ماہ قبل ممبئی آیا تھا ‘ اس کے اہلخانہ کا فروری کے بعد سے کلبھوشن سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ را ایجنٹ کو بیک اپ فراہم کرنے والے 2 مقامی رابطہ کار ایک ماہ سے لاپتہ ہیں ۔

متعلقہ عنوان :