خیبرپختونخوااسمبلی نے پبلک سروس کمیشن ،صحت اورآثارقدیمہ سے متعلق تین بلوں کی متفقہ منظوری دیدی

منگل 29 مارچ 2016 19:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 مارچ۔2016ء )خیبرپختونخوااسمبلی اجلاس کے دوران پبلک سروس کمیشن ،صحت اورآثارقدیمہ سے متعلق تین بلوں کی متفقہ طور پر منظوری دی ہے بل کے تحت آثارقدیمہ کی سائیٹ یا نوادرات کو نقصان پہنچانے پرکسی شخص کودوسال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ آثارقدیمہ بل کے تحت عام لوگوں پر آثارقدیمہ کے مقامات کی کھدائی پرپابندی ہوگی حکومت کی نگرانی میں مختلف سائیٹ کامعائنہ کیاجائے گا اسی طرح اگرکسی آثارقدیمہ کی سائیٹ یا عجائب گھرمیں موجود دیگرنوادرات کو نقصان پہنچانے یا چوری کرنے کی کوشش کی تو اسے دوسال تک قید اوردس لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی جاسکتی ہے۔

اگر کوئی بیرونی کمپنی کسی سائیٹ پر کھدائی کرناچاہتی ہے تو اس سے پہلے محکمہ سے این اوسی حاصل کرنی ہوگی بغیراجازت کے کھدائی کرنیوالوں کو پانچ سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت آثارقدیمہ کے مختلف سائیٹ کو دریافت کرنے کیلئے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کریگی اور اس کے لئے مقامی لوگوں کے خدمات بھی حاصل کئے جائینگے۔

سینئرصوبائی وزیر شہرام ترکئی نے اجلاس کے دوران ایوان کوبتایاکہ صوبے کے بڑے ہسپتالوں کو خودمختاری دی جارہی ہے جہاں وہ ضرورت کے مطابق اپنے لئے ڈاکٹروں کی تعیناتی بھی کرسکیں گے اور دیگرلوازامات کی بھی خریداری کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بجائے ہسپتال کے ایک ایک چیز کیلئے پیسے دئیے جائیں اب سرکاری ہسپتالوں کو اس بات کی اجازت ہوگی کہ وہ اپنے لئے اعلیٰ کوالٹی کے آلات و دیگرچیزیں خرید سکتے ہیں انہوں نے واضح کیاکہ پیرامیڈیکس کی ہڑتال کے دباؤ میں حکومت کبھی نہیں آئے گی آئے روز ہڑتال ایک فیشن بن گیاہے حکومت ڈاکٹروں کی طرح پیرامیڈیکس کی تنخواہیں بھی بڑھائے گی ۔

قربان علی کے نکتہ اعتراض پر معاونین خصوصی برائے صنعت وتجارت کریم خان نے ایوان کوبتایاکہ کرنل شیرخان انٹرچینج کے قریب زمین کی خریداری کے حوالے سے جس قیمت کا تعین کیاگیاہے اس میں اضافہ ممکن نہیں اگرمقامی لوگ مزید احتجاج نہ کرنے کی یقین دہانی کرائے تو ان کیخلاف ایف آئی آر واپس لئے جاسکتے ہیں ۔تحریک انصاف کے قربان علی خان نے نکتہ اعتراض پر پوچھاتھاکہ 1996 ء میں موٹروے کیلئے تین لاکھ روپے میں ایک کنال زمین خریدی گئی تھی لیکن اب پندرہ ہزار روپے میں خریدی جارہی ہے جوکہ مقامی لوگوں کے ساتھ زیادتی ہے بعدازاں سپیکراسدقیصرنے صوبائی اسمبلی کواجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا۔