میرا مقصد بلوچستان اور کراچی میں‌علیحدگی پسند تنظیموں‌سے روابط تھا، میں‌را کے جوائنٹ سیکرٹری کا ماتحت ہوں۔ کلبھوشن یادیو کا اعترافی بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 29 مارچ 2016 17:52

میرا مقصد بلوچستان اور کراچی میں‌علیحدگی پسند تنظیموں‌سے روابط تھا، ..

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29مارچ2016ء) : ڈی جی آئی ایس پی آر اور وفاقی وزیر کی مشترکہ پریس کانفرنس میں را کے گرفتار افسر کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی ویڈیو جاری کی گئی۔ کلبھوشن یادیو نے بتایا کہ میں نے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی 1987میں جوائن کی جس کے بعد 1991میں بھارتی نیوی میں شمولیت اختیار کی۔کلبھوشن یادیو نے بتایا کہ انڈین نیوی میں میری شمولیت بحیثیت کمیشن افسر تھی۔

اور میں دسمبر 2001تک اپنی خدمات سر انجام دیتا رہا۔ اس کے بعد جب بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو میں نے بھارتی خفیہ ایجنسی کے لیے بھارت ہی میںجاسوسی کے فرائض سرانجام دینا شروع کیے۔ کلبھوشن یادیو نے بتایا کہ میں ممبئی کا رہائشی ہوں، کلبھوشن یادیو نے بتایا کہ میں فی الوقت بھی بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر ہوں، اور 2022میں میری بطور کمیشن افسر ہی ریٹائرمنٹ بھی ہے۔

(جاری ہے)

اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ 2002میں اپنی چودہ سالہ نیول سروس کے بعد2003میںمیں نے انٹیلی جنس آپریشن شروع کیے اور ایران چابہار میں اپنا ایک چھوٹا سا کاروبار شروع کیا۔کلبھوشن نے بتایا کہ میں نے 2003اور 2004میں اپنے کوڈ نام کے ذریعے کراچی کے کئی دورے کیے جس کا مقصد بھارتی خفیہ ایجنسی را کے کچھ بنیادی ٹاسک مکمل کرنا تھا۔ جس کے بعد2013میں مجھے را میں شامل کر لیا گیا تھا۔

میں بطور را آفیسربلوچستان اور کراچی میں کارروائیاں کرنے سمیت کراچی میں لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال خراب بھی کرواتا رہا ہوں، کلبھوشن نے انکشاف کیا کہ میں بنیادی طور پر را کے جوائنٹ سیکرٹری انیل کمار گپتا کے ماتحت ہوں۔ اور انیل کمار گپتا کے پاکستان میں موجود رابطوں بالخصوص بلوچ اسٹوڈنٹ تحریک کو ہینڈل کرنا میرا کام تھا۔میرا مقصد بلوچ باغیوں کے ساتھ مسلسل میٹنگز کرنا تھا اور انہی کے اشتراک سے میں کارروائیاں کرتا تھا۔

یہ کارروائیاں مجرمانہ اور قومی سالمیت کے خلاف تھیں۔ اور ان کارروائیوں کو دہشت گردانہ کارروائیاں بھی کہا جا سکتا ہے۔ جن کا مقصد پاکستان کے شہریوںکو نقصان پہنچانا اور انہیں ہلاک کرنا تھا۔ اس سارے کام میں مجھ پر یہ بات کھلی کہ را بلوچ لبریشن کی کاررائیوں میں پوری طرح ملی ہوئی جس کی زد میں پاکستان سمیت پورا خطہ شامل ہے۔ بلوچ باغیوں کو بہت سارے طریقوں اور راستوں سے فنڈنگ کی جاتی ہے۔

بلوچ باغیوں اور ان کے را میں موجود سر پرستوں کی کارروائیاں مجرمانہ اور قومی سلامتی کے خلاف ہیں جن کا مقصد پاکستانی شہریوں کو قتل کرنا اور انہیں نقصان پہنچانا ہوتا تھا۔ ان سر گرمیوں کا زیادہ تر دائرہ کار میری دی گئی معلومات پر مبنی ہوتا تھا جو کہ گوادر، پسنی اور پورٹ کے گرد دیگر تنصیبات پر مشتمل ہوتا تھا۔ جن کا واحد مقصد بلوچستان میں موجود تنصیبات کو نقصان پہنچانا ہوتا تھا۔

ان ساری کارروائیوں کا مقصد بلوچ لبریشن میں مجرمانہ سرگرمیوں کی ذہنیت کو مضبوط کرنا ہوتا تھا تا کہ پاکستان کو عدم استحکام کی جانب دھکیلا جا سکے۔ کلبھوشن نے بتایا کہ میرے را کے افسران کی جانب سے مجھے دئے گئے مختلف ٹارگٹس کے لیے میں ایران کے ساراوان بارڈر سے پاکستان کی سرحد عبور کرتا تھا۔ جب تین مارچ2016 کو پاکستانی حکام کے ہاتھوں پاکستانی علاقہ میں گرفتا ر ہو گیا۔

پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کے ساتھ بلوچستان میں کارروائیوں کے لیے میٹنگز کرنا تھا۔ اور جو پیغامات وہ پیچھے بھارتی ایجنسیوں کو بھیجنا چاہیں وہ لیے جائیں۔ اس میٹنگ کا مقصد تھا کہ را بلوچستان میںکچھ بڑی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنا چاہتی تھی۔ جن سے متعلق بلوچ علیحدگی پسندوں سے بات چیت کرنا تھی۔

اور میرا اس بار پاکستان میں داخل ہونے کا بنیادی مقصد بھی یہی تھا۔ جیسے ہی مجھے پتہ چلا کہ میرے انٹیلی جنس آپریشنز ناکام ہو چکے ہیں اور میں پاکستان کی حراست میں آ چکا ہوں میں نے اپنی شناخت ظاہر کر دی کہ میں بھارتی نیوی کا افسر ہوں۔ کلبھوشن کا کہنا تھا کہ میرے یہ بتاتے ہی پاکستانی حکام کا رویہ بدل گیا، جس کے بعد انہوں نے مجھے بہت اچھے طریقے سے ڈیل کیا۔

اور ایک اچھے اور پیشہ ورانہ انداز میں مجھ سے سلوک کیا۔ کلبھوشن کا کہنا تھا کہ مجھے ٹھیک ایسے ہی ہینڈل کیا گیا جیسے کسی افسر کو کیا جاتا ہے۔ اب مجھے احساس ہو چکا ہے کہ میرے انٹیلی جنس آپریشن مفلوج ہو چکے ہیں، میں نے فیصلہ کیا کہا س سارے مسئلے سے نکلنے کے لیے مجھے پاکستانی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہئیے۔ تاکہ وہ پیچیدگیاں بھی ختم ہوں جن میں میں خود پھنس چکا ہوں۔

کل بھوشن یادیو نے کہا کہ م یں نے اب تک جو کہا سچ کہا اور میں نے یہ بیان بھی مرضی سے دیا ہے، میں نے یہ بیان کسی دباﺅ کے بغیر دیا ہے جو کہ بالکل سچ ہے۔ تاکہ پچھلے چودہ سال سے میں جو کام کرتا رہا ہوں اس سے باہر نکل سکوں۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر اور را کے لیے کام کرنے والے کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی ویڈیو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

متعلقہ عنوان :