اسلام آباد ہائی کورٹ، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

پارلیمنٹ میں زیر بحث آنے والے معاملات کو عدالت میں ڈسکس نہیں کیا جا سکتا، جسٹس محسن اختر کیانی

منگل 29 مارچ 2016 13:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 مارچ۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔ گزشتہ روز جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے عدالت میں پیش ہو کر موقف اختیار کیا کہ سنگین غداری کیس کے ملزم پرویز مشرف کا نام وزیر داخلہ کی ہدایت پر نکالا گیا جبکہ وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں پرویز مشرف بیرون ملک جانے کی ذمہ داری سپریم کورٹ پر ڈال دی ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف کو انٹرپول کے ذریعے واپس لایا جائے گا وزیر داخلہ کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دیئے گئے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آنے والے معاملات کو عدالت میں ڈسکس نہیں کیا جا سکتا ۔

(جاری ہے)

شاہد اورکزئی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار آفس کا یہ اعتراض غلط ہے کہ اس درخواست کے لئے ہائی کورٹ درست فورم نہیں ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ اس سے قبل بھی غداری کے مقدمہ سے متعلق مختلف درخواستیں سن کر فیصلہ دے چکی ہیں دلائل سننے کے بعد عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی ۔