وفاقی وزیر داخلہ کا وفاقی دارالحکومت میں مظاہرین کی توڑ پھوڑ پر برہمی کا اظہار ، ناقص انتظامات پر جڑواں شہروں کی انتظامیہ کی سرزنش

شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت اور انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے، چہلم کی آڑ میں قانون کی نفی کسی صورت قا بل قبول نہیں، چوہدری نثار علی ملک بھر میں آپریشن کے دوران 321 اشتہاریوں سمیت 1115 افراد کوگرفتار کیا گیا، 3ہزار اشتہاری ملزمان میں سے 2196مجرمان کا ڈیٹا بیس تیار ، 640 کے شناختی کارڈ بلاک کر دئیے،ایف آئی اے کی بریفنگ وزیر داخلہ کی اشتہاری مجرمان کے پاسپورٹ فوری طور پر منسوخ کر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت

پیر 28 مارچ 2016 22:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مظاہرین کی جانب سے تشدد اور توڑ پھوڑ پربرہمی کا اظہار ہوئے ناقص انتظامات پرراولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ کی سرزنش کر تے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت اور انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے، گذشتہ روز چہلم کی آڑ میں جس طرح قانون کی نفی کی گئی وہ کسی صورت قا بل قبول نہیں۔

وزیر داخلہ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کے اوقا ت زندگی کو معمول پر لانے کیلئے فوری اقدامات کر نے کی ہدایت کر دی۔پیر کو و زیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا،اجلاس میں اسلام آباد اور راولپنڈی انتظامیہ و پولیس ،آئی ایف آئی اے ،وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ وز یرداخلہ کے حکم پر ملک بھرانسانی سمگلرز کے خلاف جاری مہم میں اب تک321 اشتہاری مجرمان، 17 انتہائی مطلوب افراد، 89عدالتی مفرور اور688 دیگر ملزم گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ گزشتہ تین ماہ میں اس مہم کے دوران اب تک 1115 افراد کی گرفتار ی عمل میں لائی جا چکی ہے۔ اشتہاری ملزمان کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کا کام75فیصد تک مکمل ہو چکا ہے اور تین ہزار اشتہاریوں میں سے اب تک 2196مجرمان کا ڈیٹا بیس تیار کیا جا چکا ہے ۔

ان اشتہاری مجرمان میں سے 640 کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کیلئے نادرا کو باقاعدہ طور پر لکھا جا چکا ہے۔حکام نے بتایا کہ شناختی کارڈ بلاک کرنے کے بعد پی ٹی اے اور اسٹیٹ بنک سے مل کر ان افراد کے موبائل سمز اور بنک اکاؤنٹ کو بھی بلاک کر دیاجائے گا۔ وزیرِداخلہ نے ایف آئی اے حکام کو تمام اشتہاری مجرمان کے پاسپورٹ فوری طور پر کینسل کر کے ان کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دے دیا ہے۔

وز یر ِداخلہ نے کہا کہ انسانی سمگلرز کے خلاف جاری مہم کواس منظم طریقے سے چلایا جائے کہ اس گھناؤنے کاروبار کا مکمل خاتمہ اور اس میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے ۔ ایف آئی حکام نے وزیرِداخلہ کو ملکی ائرپورٹس پر نصب آئی بی ایم ایس سسٹم پر بھی تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِداخلہ کو بتایا گیا کہ آئی بی ایم ایس سسٹم کے تحت اب تک گیارہ کروڑ نوے لاکھ افراد کا ڈیٹا اور سفری تفصیلات ایف آئی اے حکام کے پاس جمع ہو چکی ہیں اور 2003 سے اب تک 53لاکھ 22ہزار چار سو انچاس لوگوں کا ڈیٹا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے شیئر کیا گیا ہے۔

وزیرِ داخلہ نے اس ڈیٹا کو مختلف ایجنسیز کے ساتھ شیئر کرنے اور جرائم کی بیخ کنی اور سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اس ڈیٹا کے مزید بہتر استعمال کے لئے نظام وضع کرنے کا حکم دیا۔ وزیرداخلہ کو میگا کرپشن کیسز بشمول ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو، او ای سی ٹاورز، اے کے ڈی سیکیورٹیز اور دیگر مقدمات میں اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیرِداخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ میگا کرپشن کیسز میں کسی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔ وزیرِداخلہ کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے کے پانچ زونز کے لیگل محکموں کو مزید مستحکم کرنے کے لئے بارہ پبلک پراسیکیوٹرز کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ ایف آئی اے کے زیر تفتیش کیسز کی موثر تفتیش اور مختلف عدالتوں میں زیرِ سماعت کیسز کی موثر پیروی کی جا سکے۔

وزیر داخلہ نے پبلک پراسیکیوٹرز کی تقرری اور ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لیگل کی خالی اسامیوں پر تعیناتیوں کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وزیرِداخلہ نے اجلاس کے دوران ایف آئی اے کو جعلی شناختی کارڈز بنانے میں ملوث نادرا اہلکاروں کے خلاف کاروائی تیز کرنے کا حکم دیا۔ وزیرِداخلہ نے ہدایت کی کہ ا یف آئی اے اسٹیٹ بنک کے ساتھ مل کر حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی طور پر رقوم کی ترسیل کے کاروبار کو روکنے کے سلسلے میں فوری طور پرایس او پی تشکیل دے اور اس کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :