واٹر بورڈ نے بھی دیگر میونسپل کارپوریشنز کی طرح ممکنہ بارشوں کی پیشن گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایمر جنسی پلان ترتیب دیا ہے ، ایم ڈی مصبا ح الدین فرید

پیر 28 مارچ 2016 21:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 مارچ۔2016ء) ایم ڈی واٹر بورڈ مصبا ح الدین فرید نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کو مراسلہ کے زریعے ان کی توجہ برساتی نالوں کی صفائی کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر واٹر بورڈ نے بھی دیگر میونسپل کارپوریشنز کی طرح ممکنہ بارشوں کی پیشن گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایمر جنسی پلان ترتیب دیا ہے ، یہ پلان متعلقہ محکموں اور واٹر بورڈکے تمام افسران کوبھی عملدرآمد کے لئے بھیج دیا گیا ہے، پلان میں واضح طور پراس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ بارش کے پانی کی نکاسی صرف بر ساتی نالوں سے ممکن ہے ،لہٰذا ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کی فوری توجہ ا س انتہائی اہم حساس معاملہ کی طرف مبذول کرائی گئی ہے کہ شہر میں واقع تمام بڑے بر ساتی نالوں کی صفائی محکمہ میو نسپل سروسز،بلدیہ عظمیٰ کراچی و دیگر برساتی نالوں کی صفائی ضلعی بلدیات،کنٹونمنٹ بورڈز سمیت دوسرے اداروں کی ہے شہر کے کسی بھی نالے کی صفائی واٹر بورڈکی ذمہ داری میں شامل نہیں ہے ،لہٰذا جن محکموں ،اداروں کی ذمہ داری ان نالوں کی صفائی کر نا ہے ، وہ تمام ادارے اپنی ذمہ داریاں بلا تاخیر پوری کریں تاکہ نہ صرف عام دنوں بلکہ بارش کے دوران اوور فلو کے مسائل نہ ہوں اور بارش کا پانی روانی سے بر ساتی نالوں سے نکل جائے ، انہوں نے کہا ہے کہ شہر میں واقع چھوٹے اور بڑے تمام برساتی نالوں کے زریعے گھریلو سیوریج اور بر سات کے پانی کی نکاسی ہو تی ہے،شہر میں واقع نہ صرف بڑے بڑے بر ساتی نالے بلکہ چھوٹے نالوں کی صفائی کرنا بھی ان ہی بلدیاتی و متعلقہ اداروں کا کام ہے ،البتہ نکاسی آب کی لائنوں کا چوک ہونا اور اس کا کھو لنا واٹر بورڈ کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے ،لیکن شہر سے کوڑا کرکٹ (کچرا) اٹھانا اعلیٰ سطح پر قائم کئے گئے محکمہ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کی ذمہ داری ہے ،ان تمام حقائق اور ذمہ داریوں کے واضح تعین کے باوجود شہر میں نکاسی آ ب اوور فلو کی ابتر صورتحال کا ذمہ دار بلا جھجک واٹر بورڈ کو ٹھہرا دیا جاتا ہے جو درست نہیں ہے لہٰذا اس صورتحال کے پیش نظر واٹر بورڈ نے اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ کسی چھوٹے یا بڑے نا لے کی خواہ وہ کسی بھی جگہ بلدیہ عظمٰی ، ضلعی بلدیہ یا کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں واقع ہو اس کے اوور فلو کی صفائی واٹر بورڈ ہر گز نہیں کرے گا لہٰذا متعلقہ ادارے اپنے علا قوں کے نا لوں کی صفائی و نگرانی خود کریں اور نالوں کے ذریعے سیوریج اوور فلو کی شکایات کا بھی ازالہ کریں ،شہر کے تمام گھریلو سیوریج کو بہانا واٹربورڈ کے سسٹم کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے جسے واٹر بورڈ نکاسی آب کے سسٹم کو رواں رکھتے ہوئے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیتا ہے،انہوں نے مزید کہا ہے کہ لوگ عام طور پر بارش کے دنوں میں واٹر بورڈ کی لائنوں میں برسات کے پانی کی نکاسی کے لئے مین ہولز کے ڈھکن ہٹا دیتے ہیں تاکہ بارش کا پانی نکل سکے جس کے باعث لائنوں میں بارش کے پانی کے ساتھ شاپرز، کچرا اور کوڑاکرکٹ چلا جاتا ہے اور لائنیں چوک ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے لائنیں سنک ڈاؤن ، چوک ہو نے سے اوور فلو ہو جاتی ہیں اور پانی اوورفلو ہو کر سڑکوں پر آجاتا ہے اور لائنیں بھی اسی وجہ سے سنک ڈاؤن ہو جاتی ہیں ،ان تمام حقائق کے پیش نظر واٹر بورڈ نے برساتی نالوں کے زریعے پانی کی نکاسی کے لئے پلان تر تیب دیا ہے جس کی وجہ سے ان اداروں کو ان نالوں کی صفائی میں مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ، اس صورتحا ل اور حقا ئق کو مد نظر رکھتے ہو ئے انہوں نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی سے نالوں کی صفائی فوری کرانے کی درخواست کی ہے تاکہ بارشوں کے دوران پانی سڑکوں، گلیوں اور راستوں کی بجائے ان برساتی نالوں کے زریعے نکل جائے اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

متعلقہ عنوان :