سانحہ لاہور پرپیپلز پارٹی لواحقین کے ساتھ ہے ‘حکومت ایسی کاروائیوں کے پس پردہ حقائق کی تہہ تک پہنچ کر سدِباب کرے‘ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرے ‘ دہشت گرد کسی رعایت مستحق نہیں‘نیشنل ایکشن پلان کے تحت پوری قوم متحد ہے ‘حکومت اور سکیورٹی فورسز کو مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ‘قوم اپنی صفوں میں چھپے دہشتگردوں کو بے نقاب کرکے وطن دشمن عناصر کا قلع قمع کرنے میں افواج پاکستان کا ساتھ دے

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو کی جناح ہسپتال میں سانحہ لاہور کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر گفتگو

پیر 28 مارچ 2016 20:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 مارچ۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ سانحہ لاہور پرپیپلز پارٹی لواحقین کے ساتھ ہے ‘حکومت ایسی کاروائیوں کے پس پردہ حقائق کی تہہ تک پہنچ کر سدِباب کرے‘ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرے ‘ دہشت گرد کسی رعایت مستحق نہیں‘نیشنل ایکشن پلان کے تحت پوری قوم متحد ہے ‘حکومت اور سکیورٹی فورسز کو مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ‘قوم اپنی صفوں میں چھپے دہشتگردوں کو بے نقاب کرکے وطن دشمن عناصر کا قلع قمع کرنے میں افواج پاکستان کا ساتھ دے۔

وہ گزشتہ روز لاہور گلشن اقبال پارک کے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جناح ہسپتال میں عیادت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی عہدیداران اور کارکنان نے خون کے عطیات دیئے۔ بعد ازاں میاں منظور احمد وٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گڑی میں پاکستان پیپلز پارٹی لواحقین کے ساتھ ہے حکومت ایسی کاروائیوں کے پس پردہ حقائق کی تہہ تک پہنچے اور اس کا سدِباب کرے، حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرے عوام کے جان و مال کی حفاظت ان کی ذمہ داری ہے دہشت گرد کسی رعایت مستحق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پوری قوم متحد ہے حکومت امن کے قیام کے لئے جو بھی اقدامات کرنا چاہتی ہے اس میں تاخیر نہ کرے، قوم کے ساتھ ساتھ پاک فوج بھی دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے عظیم قربانیاں دے رہی ہے حکومت اور سکیورٹی فورسز کو مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے مزید کہا کہ قوم اپنی صفوں میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کو بے نقاب کریں اور وطن دشمن عناصر کا قلع قمع کرنے میں افواج پاکستان کا ساتھ دیں اس موقع پر رکن پنجاب اسمبلی خرم جہانگیر وٹو، جہاں آرا وٹو، عابد حسین صدیقی ، سہیل ملک، میاں عبدالوحید، حق نواز خان ملک احتشام الحسن، علامہ یوسف اعوان، یاسر بارا، موسیٰ کھوکھر، بشریٰ ملک کے علاوہ دیگر بھی اُن کے ہمراہ تھے۔