کراچی ،سماعت سے محروم افراد کی سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ مختص کرنے کیلئے احتجاجی ریلی

معذورافراد باالخصوص قوت گویائی اورسماعت سے محروم افراد کے لیے پالیسی کا فوری اعلان کیا جائے،مظاہرین کا مطالبہ

پیر 28 مارچ 2016 19:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مارچ۔2016ء) سندھ بھر سے آئے ہوئے قوت گویائی اورسماعت سے محروم (گونگے اوربہرے) افراد نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ مختص نہ کیے جانے کے خلاف کراچی پریس کلب سے سندھ اسمبلی تک ریلی نکالی اوراسمبلی کے بیرونی گیٹ کے قریب آرٹس کونسل چورنگی پردھرنادیا ۔ مظاہرین نے بینراورکتبے اٹھارکھے تھے جن پرمطالبات درج تھے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمتوں میں ان کے لیے مختص دوفیصد کوٹے پربھی حکومت سندھ عمل نہیں کررہی ہے اوردوفیصد کوٹہ بھی دوسری سرکاری ملازمتوں کی طرح اقربا ء پروری کی نذرہوجاتا ہے۔

خیرپورسے آئے ہوئے محمد انورکا کہنا تھا کہ حکومت سندھ دیگرمعذوروں کی طرح قوت گویائی اورسماعت سے محروم افراد کے ساتھ انصافی کررہی ہے اورانہیں ملازمتوں میں حق نہیں دیا جارہا ہے اس کے برعکس صوبہ پنجاب میں جسمانی معذوری نابیناافراد ڈیف اورڈمب افراد کویکساں سہولیات دی جارہی ہیں اورملازمتوں کے کوٹے پرمکمل عملدرآمد کیا جارہا ہے جبکہ حکومت پنجاب نے کوٹہ تین فیصد کردیا ہے لیکن حکومت سندھ دوفیصد کوٹے پربھی عمل نہیں کررہے اورہمارے لیے مختص اسامیوں پرصحت مند افراد کوبھرتی کرلیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اوروزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا کہ سندھ بھرکے معذورافراد باالخصوص قوت گویائی اورسماعت سے محروم افراد کے لیے پالیسی کا فوری اعلان کیا جائے اوراسپرعملدرآمد کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔ شدید گرمی میں بعض مظاہرین کی حالت غیرہونے لگی توسندھ پولیس کے اہلکاروں نے انہیں پانی کی بوتلیں مہیاکیں بعد ازاں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی جانب سے مظاہرین کوپانی فراہم کیا گیا جس کی بدولت مظاہرین نے شدید گرمی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کا سلسلہ جاری رکھا۔

بعد ازاں کمشنرکراچی کی ہدایت پرایڈیشنل کمشنرساؤتھ خان محمد رند نے مظاہرین سے ملاقات کی اورانہیں داد رسی کی یقین دہانی کرائی ۔ایڈیشنل کمشنرساؤتھ خان محمد رند نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیراعلی سندھ اورکمشنرکراچی کی ہدایت پران سے ملنے آیا ہوں اورحکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں دوفیصد کوٹے پرعملدرآمد کیا جائے گا اورایک ہفتے میں اس حوالے سے پالیسی کا اعلان کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :