رینجرز کو پورے پنجاب میں آپریشن کی اجازت دیجائے، سہولت کار بھی پکڑیں‘ چودھری شجاعت حسین

دیگر صوبوں کو بھی اعتراض ہے پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کے ایک پوائنٹ پر بھی عمل نہیں ہوا ورنہ یہ سانحہ نہ ہوتا پیشگی اطلاع پر جنگلہ بس کا روٹ تو کم کر دیا لیکن پبلک مقامات میں کوئی سکیورٹی نہیں تھی‘ شیخ زید ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 28 مارچ 2016 19:10

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے سانحہ گلشن پارک لاہور کے زخمیوں کی عیادت کے دوران دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے پیشگی اطلاع کے باوجود پبلک مقامات پر دھماکے روکنے پر کوئی توجہ نہیں دی لیکن جنگلہ بس کا روٹ کم کر دیا تھا، نیشنل ایکشن پلان کے تحت جنوبی پنجاب میں ہی نہیں پورے پنجاب میں آپریشن ہونا چاہئے۔

وہ مسلم لیگی رہنماؤں کے ہمراہ یہاں شیخ زید ہسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کی فرداً فرداً عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ چودھری محمد گلزار، شیخ عمر حیات، آمنہ الفت، تمکین آفتاب، محمد عمر شیخ اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ہسپتال کے ایم ایس عمر فاروق بلوچ نے انہیں زخمیوں اور علاج معالجہ کے بارے میں آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں وفاق، فوج اور صوبوں کو جو ذمہ داریاں سونپی گئیں پنجاب میں ان میں سے کسی ایک پر بھی عمل نہیں کیا گیا، تخریب کار اور ان کے سہولت کار نہیں پکڑے گئے بلکہ وہ حکمرانوں کی گاڑیوں میں پھرتے اور ان کے گھروں میں رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پلان پر عمل ہوا تو وہاں حالات بدل گئے، پنجاب بھر میں رینجرز کو آپریشن کے اختیارات دئیے جائیں اور تخریب کاروں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کار بھی پکڑے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز اور فوج قومی ادارے ہیں جو داخلی سلامتی کے علاوہ جغرافیائی سرحدوں کی بھی حفاظت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں آپریشن ضروری ہے تاکہ دوسرے صوبوں کو بھی تکلیف نہ ہو کیونکہ انہیں بھی اعتراض ہے کہ وفاقی حکمرانوں نے اپنے صوبہ میں ایک پوائنٹ پر بھی عمل نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو چاہئے تھا کہ وہ اگر نیشنل ایکشن کی ذمہ داری نہیں لے سکتے تو کم از کم اپنے بھائی کو کہہ دیتے کہ پنجاب میں ایکشن لیں۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ اس دہشت گردی کے واقعہ کے فوراً بعد فوج نے ایکشن لیا اور آپریشن شروع کر دیا جبکہ حکمران صبح اٹھ کر کریڈٹ لیتے رہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ وہ غم زدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنی تقریر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبوں کی کارکردگی کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی حفاظت کریں یا عوام کی، پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر حکمرانوں نے عمل نہیں ہونے دیا حالانکہ پلان کے حوالے سے جو میٹنگ ہوئی تھی میں بھی اس میں موجود تھا مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ میٹنگ میں منظور کیے گئے اہم نکات پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔

متعلقہ عنوان :