گلشن اقبال بم دھماکہ کے 370 زخمیوں کومختلف ہسپتالوں میں علاج کے لئے لایا گیا

حکومت کی جانب سے علاج و معالجہ کے بہترین انتظامات پر متاثرین کے لواحقین کا اظہار اطمینان ،تمام ڈاکٹرز ، نرسز نے پیشہ ورانہ لگن کیساتھ زخمیوں کو طبی امداد دیکرجانیں بچائیں‘مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق ،سیکرٹری نجم احمد شاہ نے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی خود کی

پیر 28 مارچ 2016 18:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مارچ۔2016ء) گلشن اقبال بم دھماکہ کے 370زخمیوں کو مختلف سرکاری ہسپتالوں میں لایا گیا جہاں ا ن کو فوری طبی امداد دی گئی اور ان کا علاج و معالجہ کیا گیا،وزیراعلی محمد شہبازشریف کی ہدایت پر علاج ومعالجہ کے بہترین انتظامات کی وجہ سے اتنے بڑے سانحے کے زخمیو ں کی دیکھ بھال اور علاج کی معقول سہولیات فراہم کئے جانے پر زخمیو ں کے لواحقین نے اطمینان کا اظہار کیا،وزیراعلی کی ہدایت کے مطابق تمام زخمیوں کو ادویات کے ساتھ آپریشن میں استعمال ہونے والی ڈسپوزبل اشیاء بھی مفت فراہم کی گئیں۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان کے مطابق اتوار کی شام بم دھماکے کی اطلاع ملتے ہی مشیر وزیراعلی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نجم احمد شاہ جناح ہسپتال پہنچے جہاں بم دھماکہ کے متاثرین کی کثیر تعداد کو منتقل کیا گیا-سیکرٹری ہیلتھ نجم احمد شاہ کی ہدایت پر محکمہ کے ایڈیشنل سیکرٹریوں اور ڈپٹی سیکرٹریوں کی ڈیوٹیاں لاہور کے مختلف ہسپتالوں میں لگائی گئیں-مذکورہ افسران نے زخمیوں کے علاج معالجہ اور ا مدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی اور سیکرٹری صحت کو صورتحال سے مسلسل آگاہ کرتے رہے-مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے لاہور جنرل ہسپتال ، سروسز ہسپتال اور میو ہسپتال کا بھی دورہ کیا ا ور زخمیوں کے علاج معالجے کی نگرانی کی-اتوار کی شام ہونے والے خودکش بم دھماکہ کے 370زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں لایا گیا جن میں سے میو ہسپتال میں 18 ،جناح ہسپتال میں 122 ، سروسز ہسپتال میں 46 ، سرگنگارام ہسپتال میں 20، لاہور جنرل ہسپتال میں 70، شیح زید ہسپتال میں 59 اور فاروق ہسپتال میں 35زخمیوں کو علاج کے لئے منتقل کیاگیا-بم دھماکہ میں جاں بحق ہونے والے66 افراد کی نعشیں بھی ہسپتالو ں میں لائی گئی جن میں 33مرد ، 7خواتین اور26بچے شامل تھے- سوموار کی صبح تک 106 معمولی زخمیو ں کو ہسپتالوں سے ڈسچارج کیاگیا جبکہ 172زخمی مختلف ہسپتالو ں میں زیر علاج تھے جن میں 76مرد، 47خواتین اور 49بچے شامل ہیں-گلشن اقبال بم دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم احمد شا ہ نے لاہور کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی- اس موقع پر گھروں سے ڈاکٹر ز ،نرسز اور دیگر عملہ ہسپتالوں میں ڈیوٹی پر پہنچ گیا اور انتہائی پیشہ ورانہ لگن اور محنت کے ساتھ زخمیوں کا علا ج معالجہ کر کے ان کی جانیں بچائیں اور جن زخمیو ں کو آپریشن کی ضرورت تھی ان کے آپریشن کئے گئے-مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور سیکرٹری صحت نجم احمد شاہ نے سوموار کے دن بھی ہسپتال میں زیرعلاج ز خمیوں کی عیادت کی -حکومت کی جانب سے سینکڑوں زخمیوں کی بہترین دیکھ بھال اور علاج معالجہ کے تسلی بخش انتظامات پرعوام اور میڈیا کے نمائندوں نے حکومتی اقدامات کوسراہا-