کے الیکٹرک کوئنز روڈ گرڈ اسٹیشن سے اولڈ ٹاؤن گرڈ اسٹیشن تک 132 کلو واٹ کا نیا زیر زمین سرکٹ بچھائیگا

پیر 28 مارچ 2016 17:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مارچ۔2016ء) کے الیکٹرک کوئنز روڈ گرڈ اسٹیشن سے اولڈ ٹاؤن گرڈ اسٹیشن تک بجلی کی ترسیل کے لیے132کلو واٹ کا نیا زیر زمین سرکٹ بچھائے گا جس سے صارفین کو زیادہ مستحکم اور زیادہ قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ یہ بات کے الیکٹرک کی جانب سے پریس کو جاری کردہ ایک بیان میں بتائی گئی ہے۔

اس مقصد کے لیے چین سے تعلق رکھنے والی ژیان الیکٹرک انجینئرنگ کمپنی لمٹیڈکے ساتھ ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت یہ پروجیکٹ تقریباً ایک سال کی مدت میں مکمل ہو گا۔ترسیل کے اس نئے سرکٹ کے باعث بجلی کی فراہمی کو ہموار بنایا جا سکے گا اور ترسیل کے دوران ہونے والے نقصانات پر قابو پانے میں مدد ملے گی جس کا فائدہ اس علاقے کے عوام کو ہوگا۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک کے مذکورہ بیان کے مطابق بجلی کی ترسیل کے زیرزمین سرکٹ کے اس پروجیکٹ پر 33لاکھ امریکی ڈالرز لاگت آئے گی جس سے کے الیکٹرک کے تین گرڈ اسٹیشنوں کو زیادہ مستحکم اور قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔معاہدے پر دستخطوں کی تقریب کے ای ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں کے الیکٹرک کی جانب سے ڈپٹی چیف ٹرانسمیشن آفیسر، محمد عادل اور ژیان الیکٹرک انجینئرنگ کمپنی لمٹیڈکی جانب سے ڈپٹی جنرل مینجر سو تاؤ نے معاہدے پردستخط کیے۔

کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس معاہدے سے کے الیکٹرک کے عزم اور سرمایہ کاری کے منصوبے کو اور بھی تقویت ملی ہے جب کہ پاور یوٹیلٹی کمپنی بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک پر مزید سرمایہ کاری کرے گی۔ یہ امر صارفین کے لیے اس لیے بھی خوش آئند ہے کہ اس طرح صارفین کو بجلی کی زیادہ قابل بھروسہ فراہمی کے ساتھ ساتھ متعلقہ علاقوں میں فنی خرابیوں میں بھی کمی واقع ہو گی۔

کے الیکٹرک نے حال ہی میں 400ملین امریکی ڈالرز کے ٹرانسمیشن انویسٹمنٹ پیکیج (TP-1000) پر دستخط کیے ہیں۔ 1000 MVAکے اس پروجیکٹ کے تحت نئے گرڈ اسٹیشن لگائے جائیں گے،بجلی کی ترسیل کے لیے نئی لائنیں بچھائی جائیں گی، اضافی پاور ٹرانسفارمرز لگائے جائیں گے اور SCADA کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔اس پروجیکٹ پر سیمنس اور ژیان الیکٹرک انجینئرنگ کمپنی (کنسورشیم) کے ساتھ دستخط کئے گئے ہیں جو اس سرمایہ کاری کے بڑے منصوبہ کاایک حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :