ذہنی وجسمانی تشدد کے بجائے اپنی توانائیاں بچوں کے حقوق پر صرف کریں، ماہ رخ اختر

پیر 28 مارچ 2016 16:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مارچ۔2016ء) کراچی نفسیاتی ہسپتال کی مرکزی سماعت گاہ میں ڈاکٹر سید مبین اختر کی زیر نگرانی ڈائریکٹر ماہ رخ اختر کی زیر صدارت بچوں کی نفسیات پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا عنوان بچوں کی نفسیات اور ان کا تحفظ تھا۔ اس موقع پر ماہرین نفسیات نے مختلف مقالوں اور تمثیلی ویڈیوز اور کارٹون فلمز کے ذریعے والدین کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ بچوں پر ذہنی وجسمانی ٹارچر کے بجائے اپنی توانائیاں انکی بہتر نگہداشت پر صرف کریں اور انکے حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے کم عمری ہی میں اُن پر گھریلو کام کاج کا بوجھ لادنے کے بجائے انکی تعلیم وتربیت پر توجہ ضروردیں لیکن اُن سے بہت زیادہ تواقعات وابستہ کرکے انہیں ذہنی طور پر ٹارچر کر نے کے بجائے انکی تعلیمی سہولت اور آرا کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے بلاوجہ تنقید ،مارپیٹ انکی ذہنی صلاحیتوں پر اثر انداز ہوکر دباوٴبرداشت نہ کرتے ہوئے انہیں ذہنی طور پر کندذہن بھی بنا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ماہ رخ اختر نے کہا کہ بچے اگرآپ سے کوئی بات شیئر کرنا چاہیں تو انہیں پورا حق دیا جائے کہ وہ اپنا نقطہ نظر آپ تک پہنچاسکیں۔ بچوں کو اپنے وسائل کے مطابق اسکول میں داخل کریں لیکن ان کی روزانہ کی کارکردگی اور اسکول سے گھر تک تمام روئیداد کو روزانہ کی بنیاد پر تحمل سے سنیں ان کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ مضبوط اور پر اعتماد ہوکر آپ سے قریب ہوں اور اپنی تمام تر مسائل آپ تک پہنچاسکیں۔

انہیں اسکول مدارس اور خاندانی رشتوں میں موجود اُن کا لی بھیڑوں اور انکے مذموم اور گھناوٴ نے ہتھکنڈوں سے بھی ضرور آگاہ کریں تاکہ وہ کسی بھی واقع کی صورت میں اپنے تحفظ اور قانون کے مطابق اپنے حقوق سے مکمل آگاہ ہوں انہوں نے کہا کہ اکثر بچے جب کوئی بات والدین کو بتانا چاہتے ہیں تو انہیں ڈانٹ ڈپٹ کر چپ کرادیا جاتا ہے جو کہ انکی ذہنی نشونما اور انکے معاشرتی کردار کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔آپ انہیں اعتماد دے کر معاشرے کیلئے ایک کارآمد اور قابل انسان بنانے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔سیمینار میں ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔