سانحہ لاہور میں جاں بحق حافظ آباد کے شہری کی بیٹی سمیت لاش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا

قیام پاکستان کے وقت بھی قربانیاں دیں ‘اب تک دے رہے ہیں‘ہم دہشتگردی سے ڈرنے والے نہیں ‘ہماری دعا ہے کہ ملک سے جلد دہشت گردی کا خاتمہ ہو‘گلشن اقبال پارک خودکش دھماکہ میں ہلاک ہونے والے محمد ایوب کے بھائی کی گفتگو

پیر 28 مارچ 2016 14:31

حافظ آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 مارچ۔2016ء ) لاہور کے گلشن اقبال پارک میں ہونے والے دھماکے میں جہاں بہت سی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ۔حافظ آباد سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی بھی اس سانحہ کا شکا ر ہوئی۔محمد ایوب اور اس کی آٹھ سالہ بیٹی اس دھماکے میں جاں بحق جبکہ محمد ایوب کا بیٹا اور بیوی سمیت خاندان کے دیگر پانچ افراد شدید زخمی ہوئے ۔

دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی میتیں جب گھر پہنچیں تو کہرام بر پا ہو گیا ۔سانحہ لاہور نے ایک بار پھر پوری قوم کو افسردہ کر دیاہے۔حافظ آباد سے تعلق رکھنے والے محمد ایوب اپنی بیوی فرح ایوب ، پندرہ سالہ بیٹے محمد انس ،آٹھ سالہ بیٹی فاطمہ ایوب اور دیگر تین رشتہ داروں کے ہمراہ اس وقت دھماکے کی نظر ہوئے جب وہ گلشن اقبال پارک لاہور میں سیرو تفریح کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس دھماکے میں محمد ایوب اور اس کی آٹھ سالہ بیٹی فاطمہ ایوب موقع پے ہی جاں بحق ہو گئی جبکہ بیوی اور بیٹے سمیت فیملی کے دیگر پانچ افراد شدید زخمی ہو گئے جو اس وقت لاہور کے مختلف ہسپتالوں میں موت و حیات کی کش مکش میں مبتلا ہیں۔محمد ایوب صوبائی محکمہ اوقاف میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھے۔جاں بحق ہونے والی آٹھ سالہ فاطمہ فور کلاس جبکہ زخمی ہونے والا محمد انس ایف اے کا طالب علم ہے۔

محمد ایوب کے بڑے بھائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے قیام پاکستان کے وقت بھی قربانیاں دیں اور اب تک قربانی دے رہے ہیں۔ہم دہشت گردی سے ڈرنے والے نہیں ہماری دعا ہے کہ ملک سے جلد دہشت گردی کا خاتمہ ہو۔ جبکہ دیگر رشتہ داروں نے واقع کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارک میں سیکیورٹی کے سخت انتظاما ت ہوتے تو شاید یہ سانحہ پیش نہ آتا۔ہمیں اس دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر بہت دکھ اور افسو سے ہے لیکن ہمارے حو صلے بلند اور پر عزم ہیں۔سانحہ لاہور سے جہاں پوری قوم غم اور دکھ میں مبتلا ہے تو وہیں اس دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پر عزم اور ان کے حو صلے بلند ہیں۔