گلشن اقبال پارک کے سکیورٹی گارڈکے تین بچے بھی دھماکے کی زد میں آکر موت کی آغوش میں چلے گئے

پیر 28 مارچ 2016 13:35

شرقپور شریف/ لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مارچ۔2016ء) گلشن اقبال پارک میں سکیورٹی گارڈکے فرائض سر انجام دینے والے شرقپور کے رہائشی عنایت علی کے تین بچے بھی دھماکے کی زد میں آکر موت کی آغوش میں چلے گئے ،جبکہ عنایت علی خود شدید زخمی حالت میں جنرل ہسپتال میں زیر علاج ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ شرقپور کا رہائشی عنایت علی گزشتہ کئی سالوں سے گلشن اقبال پارک میں بطور سکیورٹی گارڈ فرائض سر انجام دے رہا ہے اور اس کے خاندان کے افراد بھی کرائے کے مکان میں اسکے ہمراہ لاہور میں رہتے تھے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ عنایت علی سکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کے بعد پارک کے باہر ہی کھانے پینے کی اشیاء کا ٹھیلہ لگاتا تھا ۔ گزشتہ روز جب خود کش دھماکہ ہوا تو اس وقت اسکے تین بچے جن میں دو بیٹے 7سالہ سمیع اللہ ،5سال وجاہت علی اور 11سالہ بیٹی عروج فاطمہ بھی اس کے ہمراہ موجود تھے جو دھماکے کی زد میں آکر موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ عنایت علی خود شدید زخمی ہو گیا ہے جس کے جنرل ہسپتال میں اب تک تین آپریشن ہو چکے ہیں اور ڈاکٹرو ں کے مطابق اس کی حالت تشویشناک ہے ۔ تینوں بہن بھائیوں کی میتیں جب آبائی علاقے عید گاہ شرقپور شریف لائی گئیں تو علاقے میں کہرام مچ گیا ۔

متعلقہ عنوان :