چارسدہ، تین افراد کے بہیمانہ قتل کے خلاف اہل علاقہ کا احتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 26 مارچ 2016 20:51

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مارچ۔2016ء) نامعلوم ٹارگٹ کلر ز کے ہاتھوں قتل ہونے والے اہل تشیع کے رہنما سمیت تین افراد کے بہمانہ قتل کے خلاف اہل علاقہ کا احتجاجی مظاہرہ ۔ ایف آئی آر میں دہشت گردی ایکٹ شامل کیا جائے اورایک ہفتہ کے اندر ملزمان کی گرفتارکیا جائے بصورت دیگر موٹر وے بند کرینگے ۔ تھانہ پڑانگ کے حدود میں اہل تشیع کے مرکز پر گزشتہ رات نامعلوم ٹارگٹ کلرز کی فائرنگ سے جان بحق ہونے والے اہل تشیع کے رہنما سید شمشیر علی باچاسمیت تین افراد کے بہمانہ قتل کے خلاف اہل علاقہ اور لواحقین نے نماز جنازہ اور تدفین کے بعد فاروق اعظم چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہوئے الف گل اور آصف باچا نے کہا کہ ٹارگٹ کلرز نے تین بے گناہ لوگوں کو بے دردی سے قتل اور دو افراد کو شدید زخمی کیامگر پولیس نے ایف آئی آر میں دہشت گردی ایکٹ شامل نہیں کیا جو بڑی زیادتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ واقعہ کھلی دہشت گردی ہے مگر پولیس اور حکومت بدنامی سے بچنے کیلئے دہشت گردی کو چھپا رہی ہے ۔مقررین نے دھمکی دی کہ ایف آئی آرمیں دہشت گردی ایکٹ شامل نہیں کیا گیا اور ملزمان کو ایک ہفتے کے اندر گرفتار نہ کیا گیا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے موٹر وے کو بند کیا جائیگا۔ بعدا زاں احتجاجی مظاہرین نے باچا خان چوک تک واک کیا اور جان بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب اور زخمیو ں کی جلد صحت یابی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :