سی پیک کے تحت ریلوے میں بہت سے منصوبے شروع کیے جائیں گے‘ ہم آنے والی نسلوں کو کمزور پاکستان نہیں دینا چاہتے ، ماضی میں بہت وقت ضائع کر دیا اب اس کی گنجائش نہیں ، آنے والے دس سال پاکستان کی ترقی کے لیے بہت اہم ہیں، سی پیک پاکستان کیلئے انتہائی اہم منصوبہ ہے متنازعہ نہیں بنانا چاہیے‘یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس سے پاکستان کے ٹرانسپورٹیشن نظام کو بہت ترقی ملے گی‘ پاکستان ریلوے پسنجر اورفریٹ کے شعبہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی خواہاں ہے

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا ٹرانسپورٹ کے ڈھانچہ کی ترقی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب

ہفتہ 26 مارچ 2016 16:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت بھی آنے والے سالوں میں پاکستان ریلوے میں بہت سے منصوبے شروع کیے جائیں گے‘ ہم آنے والی نسلوں کو کمزور پاکستان نہیں دینا چاہتے ، ماضی میں بہت وقت ضائع کر دیا اب اس کی گنجائش نہیں ، آنے والے دس سال پاکستان کی ترقی کے لیے بہت اہم ہیں، سی پیک پاکستان کے لیے انتہائی اہم منصوبہ ہے اسے متنازعہ نہیں بنانا چاہیے ،یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس سے پاکستان کے ٹرانسپورٹیشن نظام کو بہت ترقی ملے گی، پاکستان ریلوے پسنجر اورفریٹ کے شعبہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی خواہاں ہے ۔

وہ ٹرانسپورٹ کے ڈھانچہ کی ترقی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

سیمینار کا انعقاد پاکستان ریلوے اور چارٹرڈ انسٹیٹیوٹ آف لاجسٹک اینڈ ٹرانسپورٹ پاکستان نے مشترکہ طور پر کیا تھا ۔ وفاقی وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ پاکستان میں ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ترقی کے بہت مواقع ہیں اور ہمیں ان مواقعوں کو ضائع نہیں کرنا چاہیئے ۔

پاکستان میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بہت کمی ہے ۔ پرائیویٹ سیکٹر سے اچھے بزنس مینوں کو آگے آنا چاہیئے ۔ ریلوے کے ڈھانچہ اور رولنگ سٹاک میں ترقی کی بہت گنجائش ہے اور ہم اس شعبہ کو بہت آگے لے کر جانا چاہتے ہیں لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے ہم ایسا نہیں کر پائے ۔ پرائیویٹ شعبہ تعاون کرے تو پاکستان میں مختلف روٹس پر انہیں کام کاموقعہ فراہم کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں پاکستان کو علاقائی سطح پر اپنے تعلقات کو فروغ دینا چاہیئے۔ ایران کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں اور ایران سے اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ بھی ہو چکا ہے اور ایران کے سرمایہ کا ر دوسرے ممالک میں سرمایہ کاری کے خواہش مند بھی ہیں ۔ اس سے پہلے کہ انڈیا وہاں پہنچے ہمیں ایران کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنا چاہیئے کیونکہ ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے ہم ایک دوسرے کے ساتھ اشتراک سے مشترکہ منصوبے شروع کر سکتے ہیں ۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایم ایل ون کے بعد پاکستان ریلوے ایم ایل ٹو اور تھری پر آئندہ ایک سے دو سال میں عملی طور پر کام شروع کرنا چاہتا ہے اس کے علاوہ پاکستان ریلوے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بہت سے منصوبے شروع کیے جاسکتے ہیں اور پاکستان ریلوے پرائیویٹ شعبہ کوان منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے دعوت دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت بھی آنے والے سالوں میں پاکستان ریلوے میں بہت سے منصوبے شروع کیے جائیں گے ۔

سی پیک پاکستان کے لیے بہت اہم منصوبہ ہے جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستان کے ہمسایہ ممالک میں بھی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ہمیں قومی مفاد کو اولیں ترجیح دیتے ہوے اس منصوبے پر تنقید نہیں کرنی چاہیئے کیونکہ اس کو متنازعہ بنانے سے ہمیں قومی سطح پر بہت نقصان ہو گا سیمینار سے چیف ایگزیکٹو ریلوے جاوید انور چارٹرڈ انسٹیٹیوٹ آف لاجسٹک اینڈ ٹرانسپورٹ پاکستان یو کے کے آنریری سیکرٹری ہمایوں راشد اور اے وی ایم فاروق عمر و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ سیمینار کے آخری سیشن کی صدارت چیرپرسن پاکستان ریلویز مسزپروین آغا نے کی ۔