متفقہ پالیسی نہ ہونے سے دنیا دہشتگردی کے خاتمے میں ناکام رہی‘ کمیشن داعش کو ملنے والی فنڈنگ اور اسلحہ کے ذرائع کی تحقیقات کرے‘ دہشتگردی کے واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے

سابق وزیر داخلہ رحمن ملک کااقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو خط ‘شدت پسند تنظیم داعش کے قیام کی وجوہات جاننے کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ

ہفتہ 26 مارچ 2016 16:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء) سابق وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رحمن ملک نے اقوام متحدہ سے شدت پسند تنظیم داعش کے قیام کی وجوہات جاننے کے لئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متفقہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے دنیا دہشت گردی کے خاتمے میں ناکام رہی‘ کمیشن داعش کو ملنے والی فنڈنگ اور اسلحہ کے ذرائع کی تحقیقات کرے۔

ہفتہ کو رحمن ملک نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھ کر دہشت گردی کے واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چارسدہ‘ برسلز اور ترکی میں دہشت گردوں کے حملوں پر دنیا کو ایک ہونا ہوگا۔ دنیا کو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک نکاتی حکمت عملی بنانی چاہئے۔

(جاری ہے)

بیس نومبر کو بھی خط میں داعش کے خلاف اجلاس بلانے کا کہا تھا۔

داعش دہشت گردی کی کارروائیاں جنوبی ایشیاء تک محدود نہیں رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ متفقہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے دنیا دہشت گردی کے خاتمے میں ناکام رہی۔ سینیٹر رحمن ملک نے اقوام متحدہ سے داعش کے خاتمے کی وجوہات جاننے کے لئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن داعش کو ملنے والی فنڈنگ اور اسلحہ کے ذرائع کی تحقیقات کرے۔

متعلقہ عنوان :