گلوبل وارمنگ سے اس صدی کے آخر تک کئی ساحلی شہروں کے ڈوبنے کا خدشہ

اپنی نسلوں کو ایسی صورتحال کے حوالے کرکے جارہے ہیں جو ان کے کنٹرول سے باہر ہوگی، ماہر موسمیات

ہفتہ 26 مارچ 2016 15:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مارچ۔2016ء)دنیا کی بااثر اقوام نے کئی سال پہلے یہ عہد کیا تھا کہ وہ گلوبل وارمنگ کو اس سطح تک قابو کرنے کی کوششیں کریں گی کہ موسموں کی تبدیلی کے اثرات لوگوں کے لیے قابل برداشت ہی رہیں مگر اب آکے دنیا کے ممتاز موسمی سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی موجودہ شرح برقرار رہی تو اس کے بڑے خطرناک نتائج نکلیں گے۔

یورپ سے شائع ہونے والے معروف سائنسی جریدے ایٹموسفیرک کیمسٹری اینڈ فزکس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطاق اگر کرہ ارض پر ماحولیاتی تبدیلیاں اسی طرح جاری رہیں تو اس کے ممکنہ اثرات یہ ہوسکتے ہیں کہ ایسے مہلک بلکہ قاتل طوفان حملہ آور ہوں جن کا پہلے کبھی کسی کو سابقہ نہ پڑا ہو۔ پولار آئس شیٹس کے بڑے بڑے تودے ٹوٹ کر بکھر جائیں اور سمندروں میں پانی کی سطح اتنی بڑھ جائے کہ دنیا کے ساحلی شہر ڈوبنا شروع ہوجائیں اور جیسا کہ سائنسدانوں نے اعلان کیا ہے کہ یہ انتہائی خوفناک منظر اس صدی کے ختم ہونے سے پہلے ہی تخلیق ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق امریکی ادارے ناسا کے ایک سابق ماہر ماحولیات جیمز ای ہینسن کا کہنا ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو بدقسمتی سے ایک ایسی صورتحال کے حوالے کرکے جارہے ہیں جو ان کے کنٹرول سے باہر ہوگی۔