کاشتکار آملہ کے نئے پودے لگانے یا پرانے پودوں پر بڈنگ کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کر لیں، محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 26 مارچ 2016 14:23

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مارچ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق کاشتکار آملہ کے نئے پودے لگانے یا پرانے پودوں پر بڈنگ کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کر لیں۔ترجمان کے مطابق پرانے تخمی پودوں کو بذریعہ ٹی بڈنگ پیوند کر کے اعلیٰ قسم کا پھل حاصل کیا جاسکتاہے۔ اس مقصد کے لیے مارچ کے مہینہ میں پودے کو چار فٹ بلندی سے کاٹ دیں تاکہ اُن میں سے نکلنے والے شگوفوں سے بننے والی موزوں شاخوں کو اگست ستمبر میں پیوند کے لیے تیار کیا جا سکے ۔

آملہ کے پودوں کی داغ بیل کرنے کے بعد 3فٹ گہرے گڑھے کھودیں۔ گڑھوں کو 20تا25 دن کھلا رکھنے کے بعد اوپر والی مٹی ، بھل اور گوبر کی گلی سڑی کھادبرابرمقدار میں ملا کر بھر دیں اورپانی لگا ئیں تاکہ گڑھے کی مٹی بیٹھ جائے۔

(جاری ہے)

وتر آنے پر ہرگڑھے کے درمیان پودا لگادیں اور پودے سے پودے کا فاصلہ 30فٹ رکھیں۔آملہ کی کاشت کیلئے گرم مرطوب آب وہوا ضروری ہے ۔

تاہم یہ نیم گرم مرطوب علاقوں میں بھی کاشت کیاجاسکتاہے ۔ کاشت کیلئے ریتلی میرا ،اچھے نباتاتی مادہ اور بہتر نکاس والی زمین بہتر ہے۔آملہ کی افزائش کے نباتاتی طریقوں میں قلم،بغل گیر پیوند،ٹی بڈنگ اور پودے لگانا شامل ہیں۔ قلم کے ذریعہ افزائش کیلئے شاخوں کی 9 تا12 انچ لمبی قلمیں کاٹیں اور کچھ پتے بھی قلم کے ساتھ رہنے دیں ۔ قلم کا نچلا حصہ آنکھ کے نزدیک سے گول جبکہ اوپر کا حصہ ترچھا کاٹیں۔ ان قلموں کو گیلی ریت میں لگا دیں تاکہ جڑیں پھوٹ آئیں۔ اس کے بعد ان قلموں کو اچھی طرح تیار شدہ زمین میں دباد یں۔بغل گیر پیوند کے طریقہ میں بیج سے اگائے گئے آملہ کے ایک یا ڈیڑھ سالہ پودوں کو فروری مارچ یا جولائی اگست میں گملوں میں تبدیل کردیں۔

متعلقہ عنوان :