کراچی، وفاقی حکومت کی جانب سے سی سی آئی اجلاس میں بار بار ملک میں مردم شماری کو ملتوی کرنے سے صوبوں کی حق تلفی ہورہی ہے، امیر بھنبھرو

جمعہ 25 مارچ 2016 21:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) وفاقی حکومت کی جانب سے سی سی آئی اجلاس میں بار بار ملک میں مردمشماری کو ملتوی کرنے سے صوبوں کی حق تلفی ہورہی ہے، وفاق کے اس عمل سے صوبوں میں احساس محرومی بڑھ جائے گی، نواز حکومت مردم شماری میں اپنے من پسند نتائج حاصل کرنے اور پنجاب کی بالادستی کو برقرار رکھنے کی اگر کوشش کی تو وفاق کے ساتھ صوبوں کا چلنا مشکل ہوجائے گا، ملک میں مردمشماری ملتوی کروانے کے پیچھے وفاق کی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے، وفاق، پنجاب کی بالادستی کو برقرار رکھنے کیلئے ملک میں ہونے والی مردمشماری میں ایک گہری سازش کے ذریعے اپنے مرضی کے نتائج حاصل کرنا چاہتا ہے، ان خیالات کا اظہار سندھ نیشنل پارٹی کے سربراہ امیر بھنبھرونے اپنے جاری کئے گئے پریس بیان میں کیا، امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ مردمشماری سندھ کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر دس سال بعد ملک میں مردمشماری کروا کر آبادی کے تناسب سے وفاق سے منسلک باقی صوبوں کو مالیاتی ایوارڈ، وفاقی اداروں میں نوکریوں کی کوٹہ، قومی اسمبلی کی نشستوں میں حصہ و دیگر حقوق دیئے جانے چاہئے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پاکستان بننے سے آج تک وفاق نے سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکا ڈال کر پنجاب کی بالادستی کو برقرار رکھنے کیلئے منافقانہ پالیسیاں اختیار کی ہیں، وفاق نے ملک بننے سے آج تک سندھ کو اپنے جائز حقوق سے محروم رکھا، وفاقی اداروں میں سندھ کی کوٹہ آٹے میں نمک کے برابر ہے، پنجاب سے سندھ کے پانی کو چوری کیا جاتا ہے، فوج اور دیگر ریاستی اداروں میں سندھ کے ساتھ ناانصافی کی جاتی ہے، ترقیاتی منصوبوں میں بھی سندھ کے ساتھ نارواں سلوک رکھا جاتا ہے،امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ وفاق ایک سازش کے تحت مردمشماری کے عمل کو پیچھے کرنے اور اپنے من پسند نتائج حاصل کرنے پر تلا ہوا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ وفاق اپنی بدنیتی کے تحت صوبوں کو اپنے حقوق سے محروم رکھنے اور پنجاب کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لئے ایسی سازشیں کررہا ہے،وفاقی حکومت مردمشماری کروانے کیلئے راہ ہموار کرے اور مردمشماری کروانے کی تمام تر نگرانی فوج کے حوالے کی جائیں تاکہ ملک میں ایک صاف اور شفاف آدمشماری کا عمل ہو سکے،انہوں نے مزید کہا کہ اگر وفاقی سرکار نے مردمشماری کروانے میں مزید تاخیر کی اوراپنے من پسند نتائج حاصل کروانے کی سازش کی تو وفاق سے صوبوں کا مزید چلنا مشکل ہو جائے گا اور وفاق کو صوبوں کے ساتھ چلنے کیلئے پھر ایک نئے عمرانی معاہدے کی ضرورت پڑے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سندھ نیشنل پارٹی کے مرکزی وائیس چیئرمین رمضان بلیدی، مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اصغر ڈاہری ،علی بخش مگسی اور امیر قمبرانی نے کل 27 مارچ کو ایس این پی کی جانب سے ہونے والی امن مارچ ریلی کے سلسلے میں کراچی کے مختلف گوٹھوں، لاسی گوٹھ، غازی گوٹھ، سچل گوٹھ، مخدوم بلاول گوٹھ، ضیا کالونی، مہران ٹاؤن، چکرا گوٹھ، پپری اور گلشن حدید میں کارنرز میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے امن پسند لوگوں کو امن مارچ ریلی میں شرکت کی دعوت دی۔

متعلقہ عنوان :