ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی تکمیل کیلئے پرعزم ہیں ٗ ڈاکٹرمفتاح اسماعیل خان

منصوبے کے تحت نواب شاہ سے گوادر تک 70 کلو میٹر گیس پائپ لائن پر کام دو سالوں ٗ گوادر سے ایران کی سرحد تک پائپ لائن پر کام دوسرے مرحلے کے دوران چند ماہ میں مکمل کر لیا جائیگا ٗ پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے ٗ میڈیا سے گفتگو

جمعہ 25 مارچ 2016 21:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ وزیر مملکت ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی تکمیل کیلئے پرعزم ہیں ٗ منصوبے کے تحت نواب شاہ سے گوادر تک 70 کلو میٹر گیس پائپ لائن پر کام دو سالوں ٗ گوادر سے ایران کی سرحد تک پائپ لائن پر کام دوسرے مرحلے کے دوران چند ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا ٗ پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔

جمعہ کو پاکستان ایران بزنس فورم کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت نواب شاہ سے گوادر تک 70 کلو میٹر گیس پائپ لائن پر کام دو سالوں ٗ گوادر سے ایران کی سرحد تک پائپ لائن پر کام دوسرے مرحلے کے دوران چند ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت پہلے سال میں 250 ملین کیوبک فٹ دوسرے سال 500 ملین کیوبک فٹ جبکہ تیسرے میں 700 کیوبک فٹ گیس درآمد ہو سکے گی۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر پیش رفت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ پاکستان ایران کو ٹیکسٹائل، فارماسوٹیکل، زرعی مصنوعات، گوشت جبکہ ایران پاکستان کو پٹرولیم مصنوعات گیس، سٹیل اور پیپر مصنوعات برآمد کر سکتا ہے۔

بورڈ آف انوسٹمنٹ کے چیئرمین وزیر مملکت مفتاح اسماعیل نے ایرانی سرمایہ کاروں سے کہا کہ وہ پاکستان میں تجارتی مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں اور حکومت کی طرف سے ایرانی تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے پر ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان بہترین دو طرفہ سیاسی اور معاشی تعلقات ہیں۔ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن آف ایران چیمبر آف کامرس کے صدر اور ایرانی تاجروں کے وفد کے سربراہ محسن جلال پوری نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان سے نہ صرف دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہو نگے بلکہ اس سے دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور عوام کے مابین بھی رابطوں کو فروغ ملے گا۔

بی او آئی کے چیئرمین مفتاح اسماعیل نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں۔ پاکستان نے بجٹ خسارے کو 8.2 سے 4.3 فیصد ، جی ڈی پی کو بڑھانے میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ افراط زر کی شرح کو یک ہندسی سطح تک لایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری کو بین الاقوامی اداروں نے بھی سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی تاجروں کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری گنجائش سے بہت ہی کم ہے۔ سیکرٹری بی او آئی اظہر علی چوہدری نے ایرانی تاجروں کو پاکستان میں تجارتی اور سرمایہ کاری مواقعوں سے متعلق بریفنگ دی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو پارلیمنٹ ایکٹ کے ذریعے تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا معاہدہ 1995ء اور ترجیح تجارتی معاہدے پر 2004ء میں دستخط کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :