بلوچستان سے گرفتارہونے والے "را" کے ایجنٹ کی تفتیش میں پیش رفت ‘پاسپورٹ پرایرانی ویزا لگاہواہے‘ایران کے راستے بلوچستان آتا جاتا رہا ہے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 25 مارچ 2016 20:42

بلوچستان سے گرفتارہونے والے "را" کے ایجنٹ کی تفتیش میں پیش رفت ‘پاسپورٹ ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25مارچ۔2016ء) بلوچستان سے گرفتارہونے والے "را" کے ایجنٹ کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے، "را" کے ایجنٹ کے پاسپورٹ پرایرانی ویزا لگاہواہے، اسے ایرانی پورٹ چاہ بہارمیں تعینات کیاگیاتھا ، وہ ایران کے راستے بلوچستان آیاتھا۔ پاسپورٹ کے مطابق "را" کے افسرکی تاریخ پیدائش 16 اپریل 1970 ہے، "را" کے ایجنٹ کل بھوشن یادیوکے باپ کانام سدھیریادیو ہے، وہ بلوچستان اورکراچی کوعلیحدہ کرنےکی سازش میں شامل تھا۔

کل بھوشن یادیو 2013سے "را" کے لیے کام کررہا تھا، اس کا انڈین نیوی نمبر 41558 زیڈ ہے، اس نے حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاسپورٹ بنوایا تھا، بیوی اور 2 دوبچے کل بھوشن کے ساتھ رہتے تھے ، وہ ایران کے راستے بلوچستان آتا تھا، اس کا پاسپورٹ نمبرایل 9630722 ہے۔

(جاری ہے)

بھوشن یادیو کا پاسپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد بھارتی دفتر خارجہ نے کل بھوشن یادیو کو بھارتی بحریہ کا اہلکار تسلیم کر لیا لیکن یہ کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کل یادیو بھوشن بھارتی بحریہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔

اس کے بعد بھارتی حکام کا کبھی بھوشن سے رابطہ نہیں رہا۔ ایک طرف بلوچستان میں را کے جاسوس دندناتے پھر رہے ہیں۔ دوسری جانب بھارتی د فتر خارجہ کا ڈھٹائی سے کہنا ہے کہ بھارت خطے کے مفاد میں پرامن اور مستحکم پاکستان پر یقین رکھتا ہے۔ کل بھوشن 2013 سے را کیلئے کام کر رہا تھا اس کی بیوی اور دو بچے اس کے والدین کے پاس رہتے ہیں ، کل بھوشن یادیو تین سال سے براہ راست را میں شامل تھا اور دہشتگردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔

گرفتار بھارتی ایجنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بلوچستان کے علاقے وڈ میں حاجی بلوچ سے رابطوں میں تھا۔ حاجی بلوچ کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کو بھی مالی اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا تھا۔ بلوچستان سے گرفتار بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے ایجنٹ نیوی کے کمانڈر بھوشن یادیو سے تفتیش میں مزید اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ بھارتی ایجنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ حاجی بلوچ کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کا سہولت کار تھا۔

سانحہ صفورا کے ماسٹر مائنڈ بھی بلوچستان میں حاجی بلوچ سے رابطوں میں تھے۔کراچی میں صفورا بس پر ہونے والی فائرنگ سے 45 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ بھوشن یادیو نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کیلئے مقامی دہشت گردوں کی مدد لی گئی۔ کراچی سمیت سندھ میں فسادات پھیلانے کے لیے کئی میٹنگز ہو چکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :